1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جئے ہیں مگر ہم کو جینا نہ آیا----برائے اصلاح

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by ارشد چوہدری, Nov 7, 2020.

  1. ارشد چوہدری
    Offline

    ارشد چوہدری ممبر

    Joined:
    Dec 23, 2017
    Messages:
    350
    Likes Received:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    شکیل احمد خان
    ---------
    جئے ہیں مگر ہم کو جینا نہ آیا
    ہمیں زندگی کا قرینہ نہ آیا
    ------------
    گناہوں سے اپنے جہاں بھر گیا ہے
    ندامت کا لیکن پسینہ نہ آیا
    ---------
    رہے ہم جہاں میں اناڑی ہی بن کر
    ہمیں زہر جینے کا پینا نہ آیا
    ---------
    تھا برسات میں اس کا ملنے کا وعدہ
    وہ ساون کا ظالم مہینہ نہ آیا
    --------
    ہمیں مل رہے تھے کئی حسن والے
    کسی پر مگر دل کمینہ نہ آیا
    -----------
    وفا ہم نبھائیں بھلا کس طرح سے
    محبّت کا چڑھنا جو زینہ نہ آیا
    ---------
    ختم زندگی ہو گئی راستے میں
    مدینہ تھی منزل ، مدینہ نہ آیا
    ----------
    جنہیں تم سمجھتے ہو محبوب اپنا
    وہ کہتے ہیں ارشد کو جینا نہ آیا
     
  2. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    Joined:
    Nov 10, 2014
    Messages:
    1,524
    Likes Received:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    یاد فرمائی کا بیحدشکریہ ۔
    [​IMG]
     
    Last edited: Nov 10, 2020

Share This Page