1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احساس کی دیوار گرا دی ہے چلا جا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    احساس کی دیوار گرا دی ہے چلا جا
    جانے کے لیے یار جگہ دی ہے چلا جا

    اے قیس نما شخص یہاں کچھ نہیں تیرا
    تجھ نام کی صحرا میں منادی ہے چلا جا

    دنیا تو چلو غیر تھی شکوہ نہیں اس سے
    تو نے بھی تو اوقات دکھا دی ہے چلا جا

    تا کوئی بہانہ ترے پیروں سے نہ لپٹے
    دیوار سے تصویر ہٹا دی ہے چلا جا

    یک طرفہ محبت کا خسارا ہے مقدر
    تجھ خواب کی تعبیر بتا دی ہے چلا جا

    ہم ایسے فقیروں میں نہیں مادہ پرستی
    تیرا تو میاں شعر بھی مادی ہے چلا جا

    ہے کون رکاوٹ جو تجھے روک رہی ہے
    میں نے تو مری ذات بھی ڈھا دی ہے چلا جا

    اس شہر کے لوگوں میں نہیں قوت برداشت
    یہ شہر تو سارا ہی فسادی ہے چلا جا

    دستک کے لیے اٹھا ہوا ہاتھ نہ گرتا
    خاموشی نے تعزیر سنا دی ہے چلا جا

    کچھ جونؔ قبیلے سے نہیں تیرا تعلق
    ہر لڑکی یہاں فارہہ زادی ہے چلا جا

    جانا تری فطرت ہے بلانا مری قسمت
    تو آ کے چلے جانے کا عادی ہے چلا جا

    لگتا ہے تو کابل میں نیا آیا ہے پیارے
    افغان کا بچہ بھی جہادی ہے چلا جا

    اے موم بدن تیرا گزارا نہیں ممکن
    یہ آگ میں جلتی ہوئی وادی ہے چلا جا

    افسوس بہت دیر سے آیا ہے تو کاشرؔ
    اس پانچ مئی کو مری شادی ہے چلا جا​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں