1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by زنیرہ عقیل, Nov 17, 2017.

  1. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے
    یہی معصوم ہیں زندوں کو جلانے والے

    لوگ دیکھیں گے کسی روز مکافاتِ عمل
    لاش بن جائیں گے لاشوں کو گرانے والے

    ننگِ دیں، ننگِ وطن اور جو غدار بھی ہیں
    اب کے باتوں میں نہیں ان کی ہم آنے والے

    آستینوں کے ہیں جو سانپ، کچل دو ان کو
    ورنہ روئیں گے انہیں دودھ پلانے والے

    ان کی سفاکی نے اک چپ سی لگا دی ہے ہمیں
    کتنے ہی نوحے وگرنہ ہیں سنانے والے

    کس نے تاراج کیا شہر کو، سب جانتے ہیں
    اور اوجھل بھی نہیں حکم چلانے والے

    رنگ لائے گی وکیلوں کی ہر اک قربانی
    سعدؔ مٹ جائیں گے سب ان کو مٹانے والے

     
    نعیم and پاکستانی55 like this.
  2. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    جی بلکل
    بہت شکریہ
     
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    میں گل کی شاعری سمجھ کر حیرت و مسرت کے سمندر میں غوطے کھاتا ہو پڑھتا جا رہا تھا اور ہر شعر پر عش عش کرتا جارہا تھا۔
    آخر میں پتہ چلا یہ تو سعد کا کلام ہے۔ بہرحال بہت خوب
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  4. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    ہاہاہاہا نعیم صاحب گل تو عقل سے پیدل ایک معصوم سی بچی ہے میڈیکل کے شعبے سے منسلک ہے اس لیے شاعری کو پسند کرتی ہے مگر کر کبھی نہیں سکتی سونے پہ سہاکہ پٹھان بھی ہے
     
    نعیم likes this.

Share This Page