" نوحہ پانی کا " پانی پینے کے پِلانے کے زمانے گئے ہاں اب دھونے کے دُھلانے کے زمانے گئے اب بِل بھر کر بِلبِلانے کا دور آ گیا صابن مَل مَل کے نہانے کے زمانے گئے خالی نلکے سب ہوا دینے لگے دوستو اب نلکوں سے پانی آنے کے زمانے گئے مُردوں کو بھی اب تیمـم کا مِلے گا مزہ اب غُسلِ میٌت کرانے کے زمانے گئے اب کوئی اپنا کِیا کیسے چُھپائے بھلا اب گند پانی سے بہانے کے زمانے گئے سب دریا سُوکھے واپڈا کے کرم سے یہاں اب کھیتوں کے لہلہانے کے زمانے گئے سُلطاں سُوکھے بسکٹوں سے ہی تواضع کرو اب چائے پینے پِلانے کے زمانے گئے۔ (سُلطاں)
جواب: " نوحہ پانی کا " خالی نلکے سب ہوا دینے لگے دوستو اب نلکوں سے پانی آنے کے زمانے گئے بہت خوب سلطان جی بہت عمدہ واہ بھئی