1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میلہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏6 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر


    میلہ
    آدمیوں کے اس میلے میں
    وقت کی انگلی پکڑے پکڑے
    جانے کب سے گھوم رہا ہوں
    کبھی کبھی جی میں آتا ہے
    اس میلے کو چھوڑ کے میں بھی
    ان ٹیڑھی راہوں پر جاؤں
    دور سے جو سیدھی لگتی ہیں
    لیکن جانے کیوں اک سایہ
    رستہ روک کے کہہ دیتا ہے
    وقت کے ساتھ نہ چلنے والے
    مرتے دم تک پچھتاتے ہیں
    آدمیوں کے میلے میں پھر
    واپس کبھی نہیں آتے ہیں
    آفتاب شمسی

     

اس صفحے کو مشتہر کریں