1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فرحت نواز دید کا منظر ہے سامنے ۔ مسعود علی شاہ

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضوان, ‏27 اکتوبر 2019۔

  1. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    فرحت نواز دید کا منظر ہے سامنے
    وہ دیکھیے کہ گنبدِ اخضر ہے سامنے

    اِک نعت گو ہے شوق کے رُخ پر مدینہ رُو
    منزل ہے سامنے، مرا رہبر ہے سامنے

    آیا ہے اُن کے در سے بُلاوا، زہے نصیب
    گرچہ مرے گناہوں کا دفتر ہے سامنے

    خود رفتگی نے وصل کی ساعت میں آ لیا
    مَیں تو نہیں ہُوں، ایک ہی پیکر ہے سامنے

    ذرہ ہُوں اور چاند سے ہے میرا واسطہ
    قطرہ ہُوں اور شانِ سمندر ہے سامنے

    جب سے ملی ہے کوچۂ مدحت کی چاکری
    کھِلتا ہُوا نصیب کا اختر ہے سامنے

    لایا ہُوں اُن کی نعت میں بیتی ہُوئی حیات
    جو کچھ بھی ہے وہ، داورِ محشر، ہے سامنے

    آنکھوں کو اب نہیں کسی طلعت کی جُستجو
    اِک مُستقل خیالِ منور ہے سامنے

    اب بے گھَری سے کیا کوئی شکوہ، شکایتیں
    گھر آ گئے ہیں ہم کہ ترا در ہے سامنے

    مقصود اپنی آنکھ میں ہونا پڑا مقیم
    چاروں طرف وہ ایک ہی منظر ہے سامنے
    -----
    Maqsood Ali Shah
    مسعود علی شاہ




     
  2. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    آیا ہے اُن کے در سے بُلاوا، زہے نصیب
    گرچہ مرے گناہوں کا دفتر ہے سامنے
     
  3. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    لایا ہُوں اُن کی نعت میں بیتی ہُوئی حیات
    جو کچھ بھی ہے وہ، داورِ محشر، ہے سامنے
     
  4. محمد شہزاد
    آف لائن

    محمد شہزاد ممبر

    سبحان اللہ & جزاک اللہ
     
  5. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    اللہ تعالٰی آپ کو بھی جزائے خیر عطا کرے آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں