1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فاصلوں کو تکلف ہے

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از طارق راحیل, ‏10 مارچ 2009۔

  1. طارق راحیل
    آف لائن

    طارق راحیل ممبر

    فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ، ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں

    خود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ، راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے

    ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے اور گلیوں میں قصدا بھٹک جائیں گے

    ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے ، ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے

    جیسے ہی سبز گنبد نظر آئے گا ، بندگی کا قرینہ بدل جائے گا

    سر جُھکانے کی فُرصت ملے گی کِسے ، خُود ہی پلکوں سے سجدے ٹپک جائیں گے

    نامِ آقا جہاں بھی لیا جائے گا ، ذکر اُن کا جہاں بھی کیا جائے گا

    نُور ہی نُور سینوں میں بھر جائے گا ، ساری محفل میں جلوے لپک جائیں گے

    اے مدینے کے زائر خُدا کے لیے ، داستانِ سفر مُجھ کو یوں مت سُنا

    بات بڑھ جائے گی ، دل تڑپ جائے گا ، میرے محتاط آنسُو چھلک جائیں گے

    اُن کی چشمِ کرم کو ہے اس کی خبر ، کس مُسافر کو ہے کتنا شوقِ سفر

    ہم کو اقبال جب بھی اجازت ملی ، ہم بھی آقا کے دربار تک جائیں گے

    فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ، ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں

    خُود اُنھی کو پُکاریں گے ہم دُور سے ، راستے میں اگر پاؤں تھک جائیں گے
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    واہ بہت خوب جزاک اللہ طارق جی
     
  3. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    جزاک اللہ

    بہت اچھی نعت ہے طارق بھائی
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    جزاک اللہ :dilphool:
     
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    طارق بھائ بہت پیاری نعت ہے :mashallah:

    جزاک اللہ
     
  6. نابی
    آف لائن

    نابی ممبر

    محترم طارق راحیل جی
    جزاک اللہ
    الفاظ کے موتی ہی بکھیر دیئے ہیں آپ نے
    جزاک اللہ
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    :mashallah: بہت پیاری نعت شریف ہے مگر اس لڑی میں کیوں تحریر کی گئی :soch:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں