1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صرف چہرہ ہی نظر آتا ہے آئینہ میں

Discussion in 'اردو شاعری' started by intelligent086, Feb 19, 2021.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    صرف چہرہ ہی نظر آتا ہے آئینہ میں
    عکس آئینہ نہیں دکھتا ہے آئینہ میں

    سلسلہ یاد کا جب ذہن میں جاگ اٹھتا ہے
    ایک دریا سا امڈ آتا ہے آئینہ میں

    اپنی آنکھوں کو کبھی غور سے جب دیکھتا ہوں
    نور چہرہ ترا جاگ اٹھتا ہے آئینہ میں

    روتے روتے جو کبھی پڑتی ہے اس سمت نظر
    کوئی نمناک دیا جلتا ہے آئینہ میں

    کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ شب فرقت میں
    عکس ابھر کر ترا کھو جاتا ہے آئینہ میں

    تیرے چہرہ کی ہنسی دیکھ کے یوں لگتا ہے
    پھول جیسے کوئی کھل اٹھتا ہے آئینہ میں

    کیا خبر کیسا لگے عکس جو باہر آ جائے
    اس کو رہنے دو وہیں اچھا ہے آئینہ میں

    اس میں جو ڈوبا کبھی وہ نہ ابھرنے پایا
    موجزن ایک سیہ دریا ہے آئینہ میں

    آئینہ خانہ میں کیا ہم سے چھپا ہے مامونؔ
    ہم نے کیا کیا نہ بھلا دیکھا ہے آئینہ میں
    خلیل مامون​
     

Share This Page