1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دل یہ کرتا ہے کہ چوکھٹ پہ سجا دوں آنکھیں ۔ زنیرہ گل (اصلاح طلب)

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by زنیرہ عقیل, Mar 8, 2018.

  1. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    دل یہ کرتا ہے کہ چوکھٹ پہ سجا دوں آنکھیں
    ان کا آنا ہو تو پیروں میں بِچا دوں آنکھیں
    آسمانوں کی بلندی پہ رہے جن کا خُلق
    ایسے کردار سے کیسے میں ملا دوں آنکھیں
    تصفیہءِ قلب کو محکومِ زمانہ ہو کر
    اک تسلی کے لیے در پہ جلا دوں آنکھیں
    وہ اگر گُل کے گلستاں میں قدم رکھ دے تو
    گل کا وعدہ ہے گلستاں میں اُگا دوں آنکھیں

    " زنیرہ گُل"
     
  2. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

  3. ناصر إقبال
    Offline

    ناصر إقبال ممبر

    وہ جو اک رات ترے سنگ گزاری تھی میں نے
    آج تک میں اُسی اک رات سے باہر نہ گیا
    دل تو جانے کہاں تک تیرے خیالوں میں گیا
    میں مگر آج بھی جذبات سے باہر نہ گیا
    ترقی کرتے ہوئے قوم ستاروں پہ گئی
    اور تو پچھلی خرافات سے باہر نہ گیا
    رسمِ فرہاد وہی، میر کے اشعار وہی
    میں محبت میں روایات سے باہر نہ گیا
     
    حنا شیخ 2 likes this.
  4. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    واہ بہت عمدہ ۔ بہت سی داد قبول ہو
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  5. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    بہت بہت شکریہ جناب
    آپ کی محبت ہے خراب خراب لکھ کر سیکھ رہی ہوں
     
  6. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    کیا ہی ارفعٰ و اعلیٰ خیالات ،کس قدرعجز ونیاز کے ساتھ ۔بہت خوب!!!
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  7. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    بہت بہت شکریہ محترم
     
  8. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

  9. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    واہ واہ بہت خوبصورت طریقے سے آپ نے اصلاح کرنے کی کوشش کی ہے
    بہت بہت شکریہ مشکور ہوں محترم آپ کی اس محبت کے لیے
     

Share This Page