1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

Discussion in 'اردو شاعری' started by intelligent086, Feb 26, 2021.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں
    وہیں ڈوبا ہوا پایا گیا ہوں
    بہ حالِ گمراہی پایا گیا ہوں
    حرم سے دیر میں لایا گیا ہوں
    بلا کافی نہ تھی اک زندگی کی
    دوبارہ یاد فرمایا گیا ہوں
    اگرچہ ابر گوہر بار ہوں میں
    مگر آنکھوں سے برسایا گیا ہوں
    کوئی صنعت نہیں مجھ میں تو پھر کیوں
    نمائش گاہ میں لایا گیا ہوں
    مجھے تو اس خبر نے کھو دیا ہے
    سنا ہے میں کہیں پایا گیا ہوں
    حفیظؔ اہلِ زباں کب مانتے تھے
    بڑے زوروں سے منوایا گیا ہوں
    حفیظ جالندھری​
     

Share This Page