1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تری دنیا کے نقشے میں

Discussion in 'اردو شاعری' started by intelligent086, Feb 3, 2021.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر


    تری دنیا کے نقشے میں

    تری دنیا میں جنگل ہیں
    ہرے باغات ہیں
    اور دور تک پھیلے بیاباں ہیں
    کہیں پر بستیاں ہیں
    روشنی کے منطقے ہیں
    پہاڑوں پر اترتے بادلوں میں
    رقص کرتا ہے سمندر چار سو
    اسی انبوہ کا حصہ نہیں ہوں میں
    کہاں ہوں میں
    میں تیرے لمس سے اک آگ بن کر پھیلنا
    تسخیر کی صورت بپھرنا چاہتا تھا
    اور اترا ہوں
    کسی بے مہر سناٹے کے میداں میں
    ہزیمت کی دہکتی ریت پر
    بکھرا پڑا ہوں شام کی صورت
    میں جینا چاہتا تھا تیری دنیا میں
    ترے ہونٹوں پہ کھلتے نام کی صورت
    کہیں دشنام کی صورت
    کہیں آرام کی صورت
    میں آنسو تھا
    ترے چہرے پہ آ کر پھول دھرتا تھا
    ترے دکھ پر
    گرا کرتا تھا قدموں میں
    اے چشم تر کہاں ہوں میں
    اندھیرے سے بھری آنکھوں میں
    چلتی ہے ہوا ہر سو
    اور اڑتے جا رہے ہیں راستے اس میں
    زمانوں کے کناروں سے
    ابد کے سرد خانوں تک
    ہوا چلتی ہے ہر سو
    اور اس کی ہم رہی میں
    دو قدم چلتا نہیں ہوں میں
    ہجوم روز و شب میں
    کس جگہ سہما ہوا ہوں میں
    کہاں ہوں میں
    تری دنیا کے نقشے میں
    کہاں ہوں میں
    ابرار احمد

     

Share This Page