1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏18 مارچ 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

    صبح ازل ہے تیری تجلی سے فیض یاب


    زینت ازل کی ہے تو ہے رونق ابد کی تو

    دونوں میں جلوہ ریز ہے تیرا ہی رنگ و آب


    چوما ہے قدسیوں نے تیرے آستانے کو

    تھامی ہے آسمان نے جھک کر تیری رکاب


    شایاں ہے تجھ کو سرور کونین کا لقب

    نازاں ہے تجھ پہ رحمت داریں کا خطاب


    برسا ہے شرق و غرب پہ ابر کرم تیرا

    آدم کی نسل پر تیرے احسان ہیں بے حساب


    پیدا ہوئی نہ تیری مواخات کی نظیر

    لایا نہ کوئی ےتیری مساوات کا جواب


    خیر البشر ہے تو، تو ہے خیر الامم وہ قوم

    جس کو ہے تیری ذات گرامی سے انتساب


    یثرب کے سبز پودے سے باہر نکال کر

    دونوں دعا کے ہاتھ بصد کرب و اضطراب


    دنیا کے گوشے گوشے میں ہے گرچہ آج کل

    امت تیری رہین ستم ہائے بے حساب


    حق سے یہ عرض کر کہ تیرے ناسزا غلام

    عقبی میں سرخرو ہوں تو دنیا میں کامیاب


     
    ماریہ نور نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ماریہ نور
    آف لائن

    ماریہ نور ممبر

    intelligent086
    ماشاءاللہ
    بہت عمدہ انتخاب
    شیئر کرنے کا شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں