1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اس دل کی عمارت میں تم جلوہ دکھا جانا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏19 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    اس دل کی عمارت میں تم جلوہ دکھا جانا
    یا نور مبیں بن کر آنکھوں میں سما جانا

    اپنا تو شکستہ دل اک خانۂ ویراں ہے
    قدموں سے اسے اپنے آباد بنا جانا

    عشاق کے مرقد پر حسرت یہی کہتی ہے
    تم فتنۂ محشر ہو سوتوں کو جگا جانا

    ان خاک نشینوں سے ملنا تمہیں لازم ہے
    عشاق کے کوچہ میں بھولے سے تو آ جانا

    مدت سے پیاسا میں بیٹھا ہوں ترے در پر
    اک جام محبت کا خود آ کے پلا جانا

    اس گردش قسمت نے سرگشتہ کیا یاں بھی
    اے خضر رہ الفت تم راہ بتا جانا

    آئے نہ سر بالیں گر میرے دم مردن
    اب بہر دعا دلبر مرقد پہ تو آ جانا

    کیا کیا نہ جفا مجھ پہ ہوتی ہے شب فرقت
    الفت نے تری مجھ کو پابند وفا جانا

    یہ عشق جمیلہؔ کا اے خضر رہ الفت
    محبوب کے جلوہ کو اسرار خدا جانا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں