1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔
  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ، احسان کر کے جتلانے والا شخص جنت میں داخل نہیں ہو گا .
    ( سنن نسائی ، جلد سوم ، حدیث : 1977 )
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    احسان کرنا بڑی نیکی ہے مگر احسان کرکے کسی پر احسان جتلانا گندی صفت ہے ۔ ایسے لوگوں کو عربی میں منان اور اردو میں احسان جتلانے والا کہتے ہیں ۔

    منَّان : سے مراد وہ شخص ہے جو کسی کو کچھ دینے کے بعد احسان جتلاتا ہے۔ امام قرطبی رحمة اللہ علیہ نے احسان جتلانے کی تعریف یوں کی ہے:

    ذکر النعمة علی معنی التعدید لها والتقریع بها، مثل ان یقول: قد احسنت إلیك
    تفسیر قرطبی:3۔308

    ''کسی کو جتلانے اور دھمکانے کے لیے اس پر کیے ہوئے احسان کا تذکرہ کرنا۔مثلاً یہ کہنا کہ میں نے (تیرے ساتھ فلاں نیکی کی ہے) تجھ پر فلاں احسان کیا ہے ،وغیرہ۔''

    بعض لوگوں نے 'احسان'کی تعریف یوں بھی کی ہے:

    التحدث بما اعطٰی حتی یبلغ ذلك المُعطٰی فیؤذیه

    ''کسی کو دی گئی چیز کا تذکرہ اسطرح کرنا کہ اس کو جب یہ بات پہنچے تو اس کیلئے تکلیف دہ ہو۔''

    اور احسان جتلانا گناہ کبیرہ میں شمار کیا جاتا ہے ۔
     
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بڑے افسوس کی بات ہے کہ لوگ احسان کرنے کے بعد احسان جتلاتے ہیں ، بعض سماجی ادارے جو خیراتی کام کرتے ہیں وہ غریبوں کو طعنہ دیتے ہیں ، اسی طرح بعض اہل ثروت فقراء و مساکین پر احسان کرکے جابجا انہیں بے عزت کرتے ہیں اور احسان کا بدلہ تلاش کرتے ہیں اور احسان جتلاکر گھڑی گھڑی بےعزت کرتے ہیں ۔ جو آدمی اس رویے کو اختیار کیے رکھے گا،وہ صدقات اورخیرات کی تمام نیکیو ں سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔

    یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی احسان کرنے کا حکم دیتا ہے لیکن احسان جتانے پر سخت وعید فرماتا ہے۔ چنانچہ ارشاد الٰہی ہے :

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تُبْطِلُواْ صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالأذَى كَالَّذِي يُنفِقُ مَالَهُ رِئَاء النَّاسِ وَلاَ يُؤْمِنُ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَأَصَابَهُ وَابِلٌ فَتَرَكَهُ صَلْدًا لاَّ يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْءٍ مِّمَّا كَسَبُواْ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِين -- (البقرة:264)

    "اے ایمان والو! اپنے صدقات (بعد ازاں) احسان جتا کر اور دُکھ دے کر اس شخص کی طرح برباد نہ کر لیا کرو جو مال لوگوں کے دکھانے کے لئے خرچ کرتا ہے اور نہ اﷲ پر ایمان رکھتا ہے اور نہ روزِ قیامت پر، اس کی مثال ایک ایسے چکنے پتھر کی سی ہے جس پر تھوڑی سی مٹی پڑی ہو پھر اس پر زوردار بارش ہو تو وہ اسے (پھر وہی) سخت اور صاف (پتھر) کر کے ہی چھوڑ دے، سو اپنی کمائی میں سے ان (ریاکاروں) کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا، اور اﷲ کافر قوم کو ہدایت نہیں فرماتا۔ (ترجمہ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب)

    مقصود یہ کہ جو کام تم اپنی دنیا اور آخرت کی بھلائی کے لئے کر رہے ہو اس پر احسان جتانا کیسا ؟

    احسان جتلانے والے کے بارے میں حدیث مصطفی ﷺ میں بھیانک سزا سنائی گئی ہے ۔

    عن ابی ذر رضی اللّٰه عنه، عن النبی صلی اللّٰه عليه وسلم، قال: ثلاثة، لا يکلمهم اللّٰه يوم القيامة، ولاينظر اليهم، ولايزکيهم، ولهم عذاب عظيم. المنان لايعطی شيأا الا منه، [والمنفق سلعته بعد العصر بالحلف الفاجر١ ] والمسبل ازاره [لا يريد الاالخيلاء٢ ].(مسلم،کتاب الايمان)
    ترجمہ: ابو ذررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تین لوگ ایسے ہیں،جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نہ بات کریں گے،نہ ان پر نظرکرم فرمائیں گے، اور نہ ان کو پاک کریں گے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔ ایک، احسان جتانے والا کہ جب بھی کسی کو کچھ دے، احسان جتائے۔ دوسرا، عصر کے وقت جب بازار ختم ہو رہا ہو،جھوٹی قسم کھا کر سودا بیچنے والا۔ اور تیسرا، اپنے تہمد کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا، جس سے اس کا مقصد سوائے تکبر و نخوت کے کچھ نہ ہو۔

    لہذا جو لوگ احسان کرتے ہیں انہیں کسی طرح اپنے احسان کا اظہار نہیں کرنا چاہئے ، اور اگر کسی سے احسان جتلادیا ہے تو اپنے گناہ سے توبہ کرے اور اس بندے سے معافی طلب کرے ورنہ اللہ کے یہاں نیکی کرنے کے باوجود ذلیل و رسوا ہوگا ۔
    اللہ تعالی ہمیں احسان و سلوک کرنے کی توفیق دے اور احسان جتلانے سے بہر طور بچائے ۔ آمین
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں