1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آصیؔ کے قلم سے

'شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از Asif Rehan asi, ‏17 نومبر 2018۔

  1. Asif Rehan asi
    آف لائن

    Asif Rehan asi ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    30
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ملک کا جھنڈا:
    ہم خود بھی سارے ظالم ہیں
    دنیا کا گلا ہی کیا کرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ہم مرتے مرتے ہی جیتے ہیں؛؛
    ختم حیات ہوئی توکیا مرنا!!

    یہ آس ہے وجہ بربادی کی۔۔۔۔۔
    کوئی سنگ ہو؛ اکیلے کیا کرنا

    ہر شخص جہاں میں سیانا ہے
    خود داناء ہو کے کیا کرنا۔۔۔۔۔۔۔

    جب پنچھی پر ہی نوچ چکا۔۔
    پنجرے سے نکل کر کیا کرنا!!

    تقدیر میں لکھا درد ہو تو۔۔۔۔۔
    اس کےلیے خود سے کیا لڑنا!!

    خواہشوں کے اسیر جوہوتےہیں
    ان کی تو رہائی ہے مرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جب ظاہر باطن ایک نہیں۔۔۔۔۔۔
    لوگوں سے ہمیں پھر کیا لڑنا؛؛؛

    وہ لوگ تھے سچے آج مگر......
    ان کےلئے لازم ہے مرنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    چند لمحے بچے پھر فانی ہیں
    زندگی کو تماشا کیا کرنا۔۔۔۔۔۔

    کب رب نے اس کو چھوڑ دیا
    بھولا ہے جو شکر ادا کرنا۔۔۔۔

    اپنوں کا دامن چھوٹ چکا۔۔
    آصیؔ کو نبھا کے کیا کرنا۔۔۔۔

    17-11-2018 Saturday
     

اس صفحے کو مشتہر کریں