1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’’نروس بریک ڈاؤن‘‘ ہوتا کیا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر : رضوان عطا

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ’’نروس بریک ڈاؤن‘‘ ہوتا کیا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر : رضوان عطا

    گئے دنوں میں لوگ ’’مجنوں‘‘ اور ’’دیوانے‘‘ ہوا کرتے تھے، کیا دورِ حاضر میں کہا جائے گا کہ ان کا ’’نروس بریک ڈاؤن‘‘ ہوا کرتا تھا؟ نروس بریک ڈاؤن کی اصطلاح عام ضرور ہے لیکن دراصل دورِ جدید کی طب اور نفسیات میںاسے کسی ایک بیماری کے لیے مخصوص نہیں کیا جاتا۔ عموماً نروس بریک ڈاؤن سے شدید ذہنی دباؤ کا وہ عرصہ مراد لی جاتی ہے جس کے دوران کوئی فرد روزمرہ امور انجام دینے کے قابل نہیں رہتا یا اس کی یہ صلاحیت بہت کم ہو جاتی ہے۔ طب و نفسیات کی دنیا میں یہ اصطلاح بیسویں صدی کے اوائل میں عام ہوئی اور 1960ء کی دہائی میں اسے زوال آیا۔ پہلی اور دوسری عالمی جنگوں نے جہاں کثیر تعداد میں انسانوں کو ہلاک کیا وہیں انہیں جسمانی کے ساتھ ذہنی زخم دیے۔ ان جنگوں کی بھاری نفسیاتی قیمت ادا کرنی پڑی۔ جنگوں میں شریک بہت بڑی تعداد ذہنی امراض کے مراکز پہنچی۔ اس دوران دباؤ سے پیدا شدہ مختلف ذہنی پیچیدگیوں مثلاً یاسیت، تشویش، پینک اٹیک وغیرہ کے لیے ایک مجموعی اصطلاح ’’نروس بریک ڈاؤن‘‘ استعمال ہونے لگی۔ آج کل بعض لوگ اس اصطلاح کو مختلف طرح کے ذہنی امراض کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر یاسیت یا ڈپریشن اور تشویش یا اینگزائٹی کے لیے۔ کسی حادثے کی صورت میں بعض اوقات چوٹ کا فوری احساس نہیں ہوتا اور اس کے نمودار ہونے میں وقت لگتا ہے۔ اسی طرح بعض اوقات کوئی بڑا صدمہ فوری طور پر محسوس نہیں ہوتا اور چند دنوں یا ہفتوں بعد اس کے اثرات نمودار ہوتے ہیں اور پھر ان سے پیچھا چھڑانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس حالت کو بھی نروس بریک ڈاؤن کے زمرے میں ڈال دیا جاتا ہے۔ شدید ذہنی دباؤ سے جو علامات ظاہر ہوتی ہیں انہیں دیکھ کر بھی کہا جاتا ہے کہ نروس بریک ڈاؤن ہو گیا۔ ذہنی دباؤ دونوں صورتوں میں ہو سکتا ہے، ممکن ہے کوئی چیلنج اتنا بڑا ہو کہ فرد اس سے نبرد آزما ہونے کی سکت نہ رکھتا ہو، یہ بھی ہو سکتا ہے فرد میں وہ صلاحیت نہ ہو جو کسی چیلنج سے نپٹنے کے لیے ضروری ہے۔ نروس بریک ڈاؤن کی کوئی ایک متفقہ تعریف نہیں ہے۔ البتہ اگر عمومی تعریف کی جائے تو یہ وہ عرصہ خیال کیا جاتا ہے جس میں جسمانی اور جذباتی دباؤ ناقابل برداشت ہو جاتا ہے اور مؤثر انداز میں افعال سرانجام دینے کی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے۔ نروس بریک ڈاؤن میں عموماً ایک سے زائد عوامل کارفرما ہوتے ہیں۔ بعض عوامل کا تعلق معروضی حالات سے ہوتا ہے جبکہ بعض موضوعی ہوتے ہیں۔ بعض لوگوں میں ان عوامل سے نبردآزما ہونے اور اپنی نفسیاتی صحت کو برقرار رکھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور بعض میں کم۔ جن میں یہ صلاحیت کم ہو وہ اس میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ملازمت کے جانے، طلاق ہونے، کسی اپنے کی موت ہونے، معاشی مسائل میں گھرنے، دوران ملازمت دباؤ ہونے، بدسلوکی اور تعلیمی بوجھ نروس بریک ڈاؤن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ معروضی عوامل ہیں۔ موضوعی عوامل کا تعلق نفسیاتی حالت سے زیادہ ہوتا ہے۔نروس بریک ڈاؤن کے دوران جسمانی، نفسیاتی اور رویہ جاتی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس مسئلے کے شکار افراد میں ضروری نہیں کہ علامات ایک جیسی ہوں۔ان کا رشتہ پشت کارفرما عوامل سے گہرا ہوتا ہے۔ اسی مناسبت سے نروس بریک ڈاؤن میں طرح طرح کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ان میں سے ایک یاسیت یا ڈپریشن ہے جس میں فرد ناامید ہو جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے اسے اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کا خیال ستانے لگے یا وہ خودکشی کے بارے میں سوچے۔ریل گاڑی کا وقت ہو چکا ہو اور راستے میں ٹریفک بلاک ہونے کی وجہ سے گاڑی کے چھوٹ جانے کا خطرہ پیدا ہو جائے تو تشویش پیدا ہونے لگتی ہے۔ یہ ایک فطری ردِعمل ہے، لیکن اگر تشویش (اینگزائٹی) مستقل کیفیت کی صورت اختیار کر لے تو یہ ذہنی بیماری کہلائے گی۔ نروس بریک ڈاؤن کی ایک علامت ایسی تشویش کا رہنا بھی ہے۔ اس کے ساتھ فشارِ خون بلند، پٹھوں میں کھچاؤ ہو اور ہاتھوں میں چپچپا پن ہو سکتا ہے۔ سر چکرانا، خرابیٔ معدہ اور کپکپانا بھی نروس بریک ڈاؤن کی علامات میں شامل ہیں۔ دیگر میں بے خوابی، التباس، موڈ کا ایک سے دوسری انتہا کو جانا یا کسی وجہ کے بغیر غصے میں آ جانا، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، وہم، جیسے یہ یقین کہ کوئی تاڑ میں ہے، صدمے کا کوئی پرانا زخم تازہ ہونا شامل ہیں۔ جن افراد کو نروس بریک ڈاؤن ہوتا ہے وہ خاندان، دوستوں یا ساتھ کام کرنے والوں سے الگ ہو جاتے ہیں۔ وہ سماجی تقریبات اور مصروفیات سے گریز کرنے لگتے ہیں۔ کھانا اور سونا کم کر دیتے ہیں اور صفائی کا خاص خیال نہیں رکھتے۔ ملازمت میں دلچسپی ختم ہو جاتی ہے اور گھر میں خود کو علیحدہ کر لیتے ہیں۔ بہرحال ضروری نہیں کہ نروس بریک ڈاؤن میں مذکورہ ساری علامات ہی ظاہر ہوں۔ قیامِ پاکستان کے وقت طرزِ حیات قطعاً مختلف تھا۔ شہر چھوٹے تھے، مثلاً لاہور کی آبادی آج کی نسبت تقریباً 15 گنا کم تھی۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں کھیتی باڑی سے لوگوں کی گزر بسر ہوا کرتی تھی۔ زندگی خاصی سادہ تھی اور سخت محنت کے بعد طویل عرصہ آرام کے مواقع بھی میسر تھے۔ مسائل ان دنوں بھی تھے لیکن وہ نہیں جو موجودہ شہری زندگی کا خاصہ بن چکے ہیں۔ اب مسابقت اور معاش کی جدوجہد ذہنوں پر حاوی ہو چکی ہے جس نے ذہنی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ مسلسل رہنے والا یہ دباؤ بھی نروس بریک ڈاؤن کا اہم سبب ہو سکتا ہے۔ اس کا خطرہ بڑھانے والے مزید اہم عوامل میں ماضی میں تشویش کے مسئلے کا مستقل رہنا یا اس مسئلے کا خاندان میں ہونا شامل ہیں۔ جو عوامل سبب بنتے ہیں وہ نروس بریک ڈاؤن کے دوران زیادہ شدت سے سامنے آ سکتے ہیں۔ اس سے نپٹا جا سکتا ہے جس میں چند اقدامات فرد خود کر سکتا ہے۔ اگر یہ مسئلہ درپیش ہو تو اپنا جسمانی معائنہ کرانا چاہیے تاکہ معلوم ہو سکے کہ طبی وجوہ کی بنا پر تو علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔ماہرین اس کے لیے مختلف تھراپیز کا مشورہ دیتے ہیں جنہیں آزمایا جا سکتا ہے۔ ان میں ایک کوگنیٹو بی ہیوریل تھراپی ہے۔اگر کوئی اچھا ماہر ادویات تجویز کرے تو انہیں باقاعدگی سے استعمال کریں۔ نروس بریک ڈاؤن میں یوگا کو بھی مفید پایا گیا ہے۔ اگر علامات آپ پر حاوی ہو رہی ہیں تو ان پر قابو پانے کے لیے یہ حکمت عملی اپنا سکتے ہیں: جب آپ تشویش زدہ ہوں یا دباؤ کا شکار ہوں تو گہرا سانس لیں اور 10 سے پیچھے ایک تک گنیں۔ چائے اور کیفین والی دیگر اشیا کا استعمال کم کر دیں۔ وقت پر سوئیں اور سونے سے پہلے موبائل فون اور ٹیلی ویژن جیسی الیکٹرانک ڈیوائسز بند کر دیں۔ بستر پر جانے سے پہلے کتاب پڑھنا فائدہ مند ہے۔ہفتے میں کم از کم تین مرتبہ باقاعدگی سے ورزش کریں چاہے یہ آدھا گھنٹہ چہل قدمی کی شکل ہی میں کیوں نہ ہو۔ کام کے دوران چھوٹے چھوٹے وقفے لینا اور کام کو بہتر طور پر منظم کرنا بھی بحالی میں خاصا معاون ہوتا ہے۔ اگر آپ کو لگے کہ کوئی کام آپ کے بس سے باہر ہے اور اسے جاری رکھنے سے نفسیاتی مسائل بڑھ رہے ہیں تو اسے ترک کرنا ہی بہتر ہو گا۔ اپنے مسائل یا صورت حال سنجیدہ اور سمجھدار دوست یا عزیز کو بتانے سے بھی دل کو بوجھ ہلکا ہوتا ہے۔​
     
    زنیرہ عقیل اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ اور معلوماتی مضمون ہے
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ
     
    intelligent086 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پسند اور رائے کا شکریہ
     
  5. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں