1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سکتا تھا۔

Discussion in 'اردو شاعری' started by رشید حسرت, Feb 25, 2021.

  1. رشید حسرت
    Offline

    رشید حسرت ممبر

    Joined:
    Jan 18, 2020
    Messages:
    46
    Likes Received:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    سکتا تھا۔


    تیرا قرضہ اُتار سکتا تھا
    دِل محبّت میں ہار سکتا تھا

    کام محنت طلب نہ تھا ہرگز
    مُجھ کو آنکھوں سے مار سکتا تھا

    ایک میں گُونجتا تھا اُس بن میں
    چار سُو میرے یار سکتہ تھا

    سر ہی اُس کا قلم کیا میں نے
    میری پگڑی اُتار سکتا تھا

    غیر کو تُو نے دی صدا ورنہ
    تُو مجھے بھی پُکار سکتا تھا

    تُو نے دیکھا نہ آنکھ بھر مُجھ کو
    جان آنکھوں پہ وار سکتا تھا

    غم نہ پلٹا رشِیدؔ خیر ہوئی
    اِک نیا رُوپ دھار سکتا تھا۔

    رشِید حسرتؔ۔
     
  2. طارق اقبال حاوی
    Offline

    طارق اقبال حاوی ممبر

    Joined:
    Jan 27, 2021
    Messages:
    28
    Likes Received:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ حضور
     
  3. رشید حسرت
    Offline

    رشید حسرت ممبر

    Joined:
    Jan 18, 2020
    Messages:
    46
    Likes Received:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ
     
  4. رشید حسرت
    Offline

    رشید حسرت ممبر

    Joined:
    Jan 18, 2020
    Messages:
    46
    Likes Received:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    بڑی عنایت جناب
     
  5. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    Joined:
    Jan 18, 2012
    Messages:
    38,539
    Likes Received:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا ہے
     

Share This Page