1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بعد از طلوعِ آفتاب سجدہ روا نہیں

Discussion in 'اردو شاعری' started by الف لام میم, May 31, 2006.

  1. الف لام میم
    Offline

    الف لام میم ممبر

    Joined:
    May 23, 2006
    Messages:
    331
    Likes Received:
    1
    <center>
    اِیں قدر مستم کہ از چشمم شراب آید بروں
    وز دلِ پرسوزنم دُودِ کباب آید بروں

    صُبحدم چوں رُخ نمودی، شُد نمازِ من قضا
    سجدہ کَے باشد روا، چوں آفتاب آید بروں!


    (ترجمہ)

    میں اِس قدر مست ہوا کہ میری آنکھوں سے شراب بہنے لگی
    اور میرے پُرسوز دل سے کباب کی خوشبو آنے لگی
    علی الصبح جب تو نے دیدار کرایا تو میری نمازِ (فجر) قضا ہوگئی
    بھلا سورج نکل آنے کے بعد سجدہ کرنا کیسے جائز ہو سکتا ہے!

    (یہاں رخِ محبوب کو سورج سے تشبیہ دی گئی ہے۔)
    </center>
     
  2. ہما
    Offline

    ہما مشیر

    Joined:
    May 13, 2006
    Messages:
    251
    Likes Received:
    5
    بہت اچھے کلام کا اِنتخاب کیا ہے آپ نے۔ اگر اس کے شاعر کا نام معلوم ہے تو وہ بھی لکھ ڈالیں، کسی کے کام ہی آ جائے گا۔ :)

    یہ آپ نے بہت اچھا کیا کہ ساتھ میں ترجمہ بھی دے دیا۔ میرے خیال میں اردو کے علاوہ کسی بھی زبان میں کچھ لکھا جائے تو آپ کے طریقے سے ساتھ میں اردو ترجمہ بھی مہیا کیا جائے۔ یہ ایک اچھا انداز ہے۔
     

Share This Page