وصلِ یار کا مجھ سے وعدہ کر کے رقا بت بھی کی تو میرے اپنوں نے اعتبارِ وفا دےکے یوں مارا ہے شاہ جی تجھ سے چھینا ہے تجھکو تیرے اپنوں نے
جواب: شاہ جی کی شاعری نظم کون دیکھےوفاکو تیری تیری نزاکت کوکون سمجھے تیرامسکن ہےکانٹوں نیں تیری شرافت کوکون سمجھے تیرے رنگ میں عجیب کشش تیرےسہرمیں باغ سارا مثل
جواب: شاہ جی کی شاعری نظم کون دیکھے وفا کو تیری تیری نزاکت کو کون سمجھے تیرامسکن ہےکانٹوں نیں تیری شرافت کوکون سمجھے تیرے رنگ میں عجیب کشش تیرےسہر میں باغ سارا مثلِ خیال لمس تیری تیری لذت کو کون سمجھے تیرے دم سے ہر سو زینت تیرے دم سے ہوا معتر پھیلی ہرسوخوشبوتیری تیری شہرت کوکون سمجھے نرمی تجھ میں ہےانتہاکی تجھ میں احساسوفابھی ہے نثارقدموں میں ہوناسیکھا تیری محبت کو کون سمجھے ادابھی اور وفابھی تجھ میں زمانےبھرکاحیابھی تجھ میں عظیم نقش و نگار تیرے تیری سروت کو کون سمجھے توحجابِ پیغام شاہ جی توندائے ضمیر بھی ہے پرتو ہےسب صفتوں کا تیری عظمت کو کون سمجھے
جواب: شاہ جی کی شاعری عشق نہ من سیر چھٹانک نہ رتی نہ تولے جس کولاگے وہ ہی سمجھےتوہی توہی بس بولے نہ اور ہاں کی ضرب لگا کے یار کی صورت دیکھے نظر جو آئےیار کی صورت آنکھ کبھی نہ کھولے یار کے اوپر اپنا تن من دھن سبھ وار دیا بیچ کٹھیالی گل کے وہ تو یار کی صورت ہولے عشق کی مئے کو جس نے پیا مست ہوا پھر اس میں آنکھیں بندہوں پھربھی اسکے پاوءں کبھی بھی نہ ڈولے ایک طلب کو ایک میں رکھ کے ایک ہو جاوء تم بھی خاک نشینوں میں بیٹھ کےشاہ جی دلکی میل کودھولے
جواب: شاہ جی کی شاعری عشق نہ من سیر چھٹانک نہ رتی نہ تولے جس کولاگے وہ ہی سمجھےتوہی تو بس بولے نہ اور ہاں کی ضرب لگا کے یار کی صورت دیکھے نظر جو آئےیار کی صورت آنکھ کبھی نہ کھولے یارکے اوپر جس نے اپنا تن من دھن سبھ واردیا بیچ کٹھیالی گل کے وہ تو یار کی صورت ہولے عشق کی مئے کو جس نے پیا مست ہوا پھر اس میں آنکھیں بندہوں پھربھی اسکے پاوءں کبھی بھی نہ ڈولے ایک طلب کو ایک میں رکھ کے ایک ہو جاوء تم بھی خاک نشینوں میں بیٹھ کےشاہ جی دل کی میل کودھولے
جواب: شاہ جی کی شاعری نظر جو آئےیار کی صورت آنکھ کبھی نہ کھولے واہ شاہ جی ! سماں بنھ چھڈیا جے! سفنے دے وچ ماہی ملیا تے میں گل وچ پا لیاں بانہواں ڈر دی ماری اکھ نہ کھولاں ، کِتے فیر وچھڑ نہ جاواں!!!
جواب: شاہ جی کی شاعری پڑمشکل جو سر پرتو زمانہ چھو ڑجاتا ہے وفا کی راہ میں اکثر بیگانہ چھوڑ جاتا ہے نہ مرضی حالِ شامل ہومحبت میں جودلبرکی دیوانہ بھول جاتا ہے دیوانہ چھوڑ جاتا ہے ہے مطلب کی یہ دنیاتویہاں ہرایک غرضوہے نہ مطلب ہوجوپوراتو نبھانہ چھوڑ جاتا ہے یہ کرلاہٹ کےآنسوں یہ دردغم کارونا ہے ہجر کےنارشعلوں میں جلانہ چھوڑجاتاہے نگاہ ساقی میں جوگرکبھی تم آنہیں پائے پیمانہ ٹوٹ جائے گا میخانہ چھوڑجاتاہے جو سمجھےنہ اشاروں کووہ جاہل قوم ہےیاروں خدا بھی بےضمروں کوبچانہ چھوڑ جاتا ہے یہ عجمی بات سمجھی ہےزمانےبھرکےدانوسے ہو بستی بیوقوفوں کی تودانا چھوڑ جاتا ہے
جواب: شاہ جی کی شاعری دیکھو قہرہو گیا ہے اب زمانہ زہر ہو گیا ہے اب نہ آ نکھیں نہ کرنا تم بلا کادہر ہو گیا ہے اب
جواب: شاہ جی کی شاعری نوٹ؛ یہ طرح مصرہ آصف احمدبھٹی کا ہے ہے میری عرض یہ اسے قائم تاقیامت رکھنا میرےمولٰی میری دھرتی کو سلامت رکھنا اس میں ایمان و اتحاد تنظیم بڑھا اس سےاسلام کی دنیامیں تعظیم بڑھا اس کےدشمن کوزمانےمیں ندامت رکھنا اسکو ظالم کے شکنجےسے ہرگام چھڑا اس سےدنیا میں اسلام کی تعظیم بڑھا اسکی بنیادوں میں حقیقی توصداقت رکھنا میرےمولٰی ہے میری ماں یہ دھرتی میری تیرے پیاروں کا ہے فرماں یہ دھرتی میری اپنے ولیوں کی دی ہوئی یہ کرامت رکھنا میری دھرتی کے ہرشخص کو ہدایت دے اپنےپرکھوں کی گنوائی ہوئی روائیت دے اسکے ہر زرےپہ کرم کی تو عنائیت رکھنا
جواب: شاہ جی کی شاعری ماشاءاللہ۔ شاہ جی۔ بہت ہی عمدہ شاعری ہے۔ اور یہ شعر تو کمال ہی ہے۔ "عشق نہ من سیر چھٹانک نہ رتی نہ تولے جس کولاگے وہ ہی سمجھےتوہی تو بس بولے" :mashallah::n_great::hands:
جواب: شاہ جی کی شاعری جذبوں کی حرارت سے ہم نے پگلا دیا پتھر کا سینہ پر رہ گیا اپنوںکے دل میں اک بحرِ عداوت اور کینہ
جواب: شاہ جی کی شاعری قطعہ تیری راہوں میں نظربچھاءےبیٹھے ہیں حسرتیں دل میں بساے بیٹھے ہیں تیرے آنے کی امید ابھی باقی ہے اشک آنکھوں میں چھپاءے بیٹھے ہیں
جواب: شاہ جی کی شاعری ربائ تیری راہوں میں نظر بچھاےء بیٹھے ہیں حسرتیں دل میں بساےء بیٹھے ہیں تیرے آنے کی امید ابھی باقی ھے اشک آنکھوں میں چھپاےء بیٹھے ہیں