1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:



    اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے
    کون ہو گا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے

    دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا
    وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے

    اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں
    روز اِک موت نئے طرز کی ایجاد کرے

    اتنا حیراں ہو مری بے طلبی کے آگے
    واقفس میں کوئی در خود میرا صیاد کرے

    سلب بینائی کے احکام ملے ہیں جو کبھی
    روشنی چھونے کی خواہش کوئی شب زاد کرے

    سوچ رکھنا بھی جرائم میں ہے شامل اب تو
    وہی معصوم ہے ہر بات پہ جو صاد کرے

    جب لہو بول پڑے اس کی گواہی کے خلاف
    قاضی شہر کچھ اس بات میں ارشاد کرے

    اس کی مٹھی میں بہت روز رہا میرا وجود
    میرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے

    پروین شاکر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں