1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آج کا قطعہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏14 نومبر 2011۔

  1. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    جب درد جگر میں ہوتا ہے تو دوا دیتے ہیں
    رک جاتی ہیں جب نبضیں تو دُعا دیتے ہیں
    کوئی پوچھے تو سہی اِن چارہ گروں سے فارغ
    جب دل سے دھواں اُٹھے تو کیا دیتے ہیں
    --------------------------------------------
    فارغ بخاری

     
    آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. rose
    آف لائن

    rose ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2016
    پیغامات:
    26
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ملک کا جھنڈا:
    اسی کو کہتے ہیں شاید مقام وصل و فراق
    کہ جس مقام پہ میں بھی نہیں ہوں تو بھی نہیں
    خیال چارہ گری کا آج اس کو آیا ہے
    کہ میرے زخم کو جب حاجتِ رفو بھی نہیں۔
     
    نعیم، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جسے قبائے امارت سمجھ رہے ہیں جناب
    کسی کے جسم سے چھینا ہوا کفن تو نہیں
    امیرِ شہر کی مسند کو غور سے دیکھو
    کسی غریب کی بیٹی کا پیرہن تو نہیں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    کب؟ غریبوں کا حال بدلا ہے
    صرف یہ ماہ و سال بدلا ہے
    میرا کب حال چال بدلا ہے
    آپ کا ہی خیال بدلا ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    گر نہیں راز فقر سوں آگاہ
    فخر بے جا ہے فخرِ رازی کا

    اے ولی سرو قد کوں دیکھوں گا
    وقت آیا ہے سرفرازی کا

    ولی دکنی
     
  6. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    رات دن سوچنا سزا تو نہیں
    دیکھنا ! مجھ کو کچھ ہوا تو نہیں

    یہ جو آنکھوں میں گرد اُڑتی ہے
    یہ سمندر کی بد دُعا تو نہیں
    - - - - -
    بیدلؔ حیدری​
     
  7. احسان نازش
    آف لائن

    احسان نازش ممبر

    شمولیت:
    ‏4 نومبر 2018
    پیغامات:
    6
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    وعلیکم اسلام بہت خوب
     
  8. احسان نازش
    آف لائن

    احسان نازش ممبر

    شمولیت:
    ‏4 نومبر 2018
    پیغامات:
    6
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    ﺟﯽ ﭼﺎہے ﮐﮧ ﺯﻧﺠﯿﺮ ﻗﻔﺲ ﺗﻮﮌ ﮐﺮ ﺑﮭﺎﮔﻮﮞ
    ﺍﮮ ﮐﺎﺵ ﮐﻮئی ،ﺁﺝ ﭘﮑﺎﺭﮮ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﻝ ﺳﮯ
     
  9. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جِس کو دیکھو اُس کے دِل میں شکوہ ہے تو اِتنا ہے
    ہمیں تو سب کچھ یاد رہا، پر ہم کو زمانہ بُھول گیا

    کوئی کہے یہ کس نے کہا تھا، کہہ دو جو کچھ جی میں ہے
    میراجی کہہ کر پچھتایا اور پِھر کہنا بُھول گیا
    - - - - -
    میراجی​
     
  10. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    مشاطہ کا قصور سہی سب بناؤ میں
    اس نے ہی کیا نگہ کو بھی پر فن بنا دیا

    اظہارِ عشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہ
    یہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا​
     
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اک پل میں اک صدی کا مزا ہم سے پوچھیئے
    دو دن کی زندگی کا مزا ہم سے پوچھیئے
    بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدّتوں میں ہم
    قسطوں میں خود کشی کا مزا ہم سے پوچھیئے

    خمار بارہ بنکوی​
     
  12. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا
    وہ شخص جس کا مجھے نام بھی نہیں آتا

    اسی کی شکل مجھے چاند میں نظر آئے
    وہ ماہ رخ جو لبِ بام بھی نہیں آتا

    غلام محمد قاصرؔ​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں