ہوئی یادیں تری کٹھن جب سے ہم نے خود کو بُھلا دیا تب سے میں نےخود کوسمو دیا تجھ میں اجنبی سا میں ہو گیا سب سے اشک نے دل کی بات کہہ ڈالی لفظ نکلا نہیں کوئی لب سے ان کو تکنے کا بھی سلیقہ ہو فرطِ جذبات ہو مگرڈھب سے لو چلا ہوں میں خاک کے نیچے گو میں تھاخاک ہی تری کب سے کیوں تفاوت ہے اس جہاں میں ترے پوچھتا ہے یہی رضا ، رب سے محمد نعیم رضا۔ بدھ 07-11-14
حیرت کی بات ہے بھئی۔۔ :143: پا نعیم کا کہا ہوا کچھ ۔۔ دل کو لگا ہے۔۔۔ ٹھاہ کر کے۔۔۔ :143: :a180: :a165: :101:
ہوئی یادیں تری کٹھن جب سے ہم نے خود کو بُھلا دیا تب سے میں نےخود کوسمو دیا تجھ میں اجنبی سا میں ہو گیا سب سے ------------------------------------------------ اچھے اشعار ہیں۔ بہت خوب۔