1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by جعفر بشیر, Apr 3, 2012.

  1. جعفر بشیر
    Offline

    جعفر بشیر ممبر

    میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو
    جو بھی کروں بات مری بات میں تُم ہو

    کل پُکارا کسی کو نام سے تیرے
    ہر وقت مری جان خیالات تُم ہو

    غم غلط ہوتا نہیں ، پی کے بھی دیکھ لیا
    ساغر و مینا و خرابات میں تُم ہو

    جرّاح نے ڈھونڈا بہت قطرہ خُوں نہ ملا
    دل اور جان مری ذات میں تُم ہو

    قریبِ مرگ ہیں جس کے غم میں جعفرؔ
    اُس نے پُوچھا بھی نہیں کیسے حالات میں تُم ہو
     

Share This Page