1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مری جان اٹھ کے نہ جا ابھی مرا دل بہت ہی اداس ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مری جان اٹھ کے نہ جا ابھی مرا دل بہت ہی اداس ہے
    مری آنکھ میں تری دید کی ذرا بجھ تو لے یہ جو پیاس ہے

    میں سنگھار کر کے دلہن بنوں لئے رنگ تیرے وصال کے
    کہ یقین کچھ تو مجھے بھی ہو ، تو قریب ہے مرے پاس ہے

    ترا حرف ، حرف ہو آخریں ،ذرا لب کشا تو ہو دلنشیں
    مجھے رکھ گرفتِ فریب میں، ترا جھوٹ بھی مجھے راس ہے

    بنیں قربتوں کی ضمانتیں ، تری فرقتوں بھرے رتجگے
    پسِ چشمِ خشک نگاہ کر کہ تو ایک چہرہ شناس ہے

    مری زندگانی ہے تو اگر تو قیام مرے بدن میں کر
    ترے لمس سے ہو شکن شکن ، مرے تن پہ جو بھی لباس ہے

    مجھے اعتبارِ نظر نہیں تجھے دیکھتی ہوں ٹٹول کے
    مجھے وہم کیسا عجیب ہے ، مرے دل میں کیسا قیاس ہے
    ٭٭٭


    یاسمین حبیب​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں