1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سفر ھم سفر

Discussion in 'اردو ادب' started by اقرا ناز, Sep 30, 2009.

  1. اقرا ناز
    Offline

    اقرا ناز ممبر



    :salam: دوستو ۔ ۔


    اردو ٹائپنگ میرے لیے بھت مشکل ھے پھر بھی میں نے دو دن کی محنت سے یہ کہانی مختصر لفظوں میں لکھنے کی کوشش کی ، امّید ھے میری کہانی آپکو پسند آئیگی ۔ ۔ ۔ اقرا ناز



    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔

    سفر ھم سفر


    یہ ان دنوں کی بات ھے جب میں امریکہ میں ز یر تعلیم تھی ، پورا ایک سال
    اپنو ں سے دور تعلیمی مصروفیت میں گزار کر جب میں اپنے ملک واپس آتی تو یوں لگتا گویا جنّت میں آگئ ۔ ۔ ۔
    اور یہ وقت پر لگا کر اڑجاتا ، وہ بھی ایسا ھی دن تھا،جب میں پھر سے اپنوں سے دور جانے کے لئے ائیر پورٹ پر موجود تھی ۔


    دل بھت اداس تھا،گھر والوں سے دوری اور ابھی پندرہ گھنٹے کے طویل سفر کی بوریت کا احساس ۔ ۔ ۔
    میں سوچوں میں گم اپنی سیٹ پر بیٹھی تھی کہ ایکسیوزمی کی آواز نے چونکا دیا ۔ ۔ ۔
    پلٹ کر دیکھا تو ایک حسین و جمیل لڑکی آنکھوں میں دوستانہ مسکراہٹ لیے موجود تھی ۔ ۔ ۔
    مجھے سونیا کہتے ھیں ، کہتے ھو ئے بات کا آغاز کیا، پھر تعارف کے بعد میری اداسی کا سبب پوچھا ، میرے اپنوں سے دور ھونے کا سن کر ، نرم لہجے میں اتنی دلکش انداز سے مجھے سمجھانے لگی کہ تھوڑی سی دیر میں، میں سب کچھ بھول کر اس سے گھل مل چکی تھی ۔ ۔ ۔


    پھر کس طرح آدھا سفر طے ھوگیا مجھے پتہ بھی نہ چلا ۔ ۔ اس کے ساتھ ایک پرکشش سالڑکا تھا ،جوکہ دیکھنے سے نابینا لگ رھا تھا۔
    میر ے استفسار پر اسنے بتایا کہ یہ اسکا شوھر فیصل ھے ، چھ ماہ پہلے انکی لو میرج ھوئ ھے ۔ان دونون مین بھت پیار ھے ،
    فیصل کے گھر والے اس شادی پر راضی نہ تھے اور سونیا نے اکلوتی ھونے کی وجہ سے گھر والوں کو ضد کر کہ منالیا تھا اور سونیا کے والدین نے بیٹی کو جھیز میں گھر کے تمام سامان کے علاوہ ایک فلیٹ بھی دیا تھا ۔ بھت دھوم دھام سے یہ شادی ھوئ ۔ ۔ ۔
    لیکن دوسر ے ھفتے ھنی مون پر جاتے ھوئے انکی گاڑی کا شدید ایکسیڈنٹ ھوا جس میں فیصل کی آنکھوں کی بینائ چلی گئی ۔ ۔
    پاکستان میں ھر ممکن علاج کروایا لیکن فائدہ نہ ھوا ۔ ۔ ۔ پھر داکٹروں نے کہا کہ یہ آپریشن امریکہ میں ممکن ھے ، لیکن اس پر بھت خرچ آئیگا اور فیصل کے گھر والے انتہائ غریب تھے وہ اتنا خرچ افورڈ نھیں کرسکتے تھے اور سونیا کی زندگی جیسے خود اندھیروں دوب گئ تھی ۔ ۔ ۔


    پھر اس نےاپنا کل اثاثہ اور فلیٹ فیصل کی آنکھو ں کی روشنی لانے کے لیئے بیچ دیا ، کہ اسکے جیون میں روشنی فیصل کے دم سے تھی اور آج وہ اسے آپریشن کے لئے امیریکہ لے جا رھی تھی ۔


    میں نے پوچھا کتنے عرصے کا اسٹے ھوگا۔ ۔ ؟ تو اسنے کہا کہ پاکستان میں تو کچھ نھیں بچا اب ۔ ۔
    جب تک فیصل ٹھیک نھیں ھوتے میں نوکری کرلونگی ، پھر فیصل ٹھیک ھوگئےاور انھین جاب مل گئی تو ھم وھیں سیٹل ھوجائینگے ، اسکی آنکھوں میں امّیدوں کے جگنو جھلملا رھے تھے ۔ ۔ ۔
    میں نے دل سے دعا کی کے اسکی خوشیاں اسے جلد واپس مل جائیں ۔
    اسی اثناء میں ائیرپورٹ آگیا، ھم پھر سے ملنے کا وعدہ کر کے جدا ھوگئے ۔


    پھر اپنی تعلیم کے لاسٹ ائیر کی وجہ سے میں اتنی مصروف ھوئی کہ کسی بات کا ھوش نہ رھا اور ایک سال کے بعد آج میں وطن واپس جانے کے لئے پھر ائیر پورٹ پر تھی کہ ڈپارچرلاؤنج میں مجھے سونیا نظر آئی ۔ ۔ ۔


    آج بھی وہ میری ھمسفر تھی لیکن اکیلی ، اور بھت اجڑی ھوئی شکستہ حالت میں۔ ۔ ۔ میں نے بے ساختہ اسے پکارا ۔


    ۔ ۔اس نے حیرانی سے میری طرف دیکھا ، اسکی بجھی بجھی آنکھوں میں شناسائی کی چمک لھرائی اور میری طرف لپکی ۔ ۔ ۔
    مینے بیقراری سے اسے گلے لگاتے ھوئےپوچھا کہ فیصل کہاں ھے اور اسکے آپریشن کا کیا ھوا ؟ ؟


    تو اسنے پھیکی سی مسکراھٹ کے ساتھ خلا میں گھورتے ھوئے کہا کہ ۔ ۔
    فیصل کا آپریشن کامیاب ھوا تھا ، تین ماہ کے ریسٹ کے بعد ایک کمپنی مین اسنے جاب کرلی تھی ،
    وہاں اسکی دوستی کیتھرن نامی لڑکی سے ھوئی ، جو کہ شدید محبّت میں تبدیل ھوکر شادی تک آپہنچی ۔ ۔ ۔
    ، لیکن کیتھرن میری موجودگی میں شادی کے لئیے راضی نہ تھی تو فیصل نے مجھے طلاق دے دی ۔


    آج میں اجڑ کرتنہا واپس جارھی ھوں ۔ ۔ ۔ یہ کہکر وہ سسکنے لگی ۔ ۔ ۔ !


    اور میں دکھ سے سوچنے لگی کہ کتنے خود غرض ھو تے ھیں یہ مرد بھی ۔ ۔ ۔


    کہ صرف اپنی جذباتی تسکین کے لئے کسی بھی لڑکی کو کھلونا سمجھ کر کھیلتے ھیں اور دل بھر جانے پر چھو ڑ دیتے ھیں ۔ ۔ ۔
    کیا انھیں خدا کی بے آواز لاٹھی سے بلکل خوف نھیں آتا ۔ ۔ ۔ ؟؟؟؟؟


    .. Khatam shud ..
     
  2. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    اقراء ناز بہنا۔ گو کہ کہانی کی تکمیل کے مراحل پر بہت کام مزید ہوسکتا ہے۔ لیکن آپ اپنی کمزور اردو ٹائپنگ کے باوجود کہانی کو جس طرح آغاز سے اختتام تک لائی ہیں ۔ وہ لائق تعریف ہے۔

    اس کہانی سے جو تاثر مجھے ملا وہ یہ ہے مضمون نگار نے جان بوجھ کر حالات کے تانے بانے بن کر بےچارے مردوں کو بےوفا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔

    لیکن اقراء ناز بہنا۔ نثر نگاری کی دنیا میں اپنی پہلی کاوش پر بہت بہت :a150: قبول کریں۔
    اللہ تعالی مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔ آمین
     
  3. عباس حسینی
    Offline

    عباس حسینی ممبر

    احسنت۔ ۔ ۔ و مرحبا
    الفاظ کا چناؤ اچھا ھاے۔ ۔ ۔ ۔
     
  4. اقرا ناز
    Offline

    اقرا ناز ممبر

    بھت شکریہ نعیم برو عباس برو ۔ ۔
     
  5. نور
    Offline

    نور ممبر

    اقراء ناز ۔ آپ کا قلمی شاہکار بہت عمدہ ہے۔ پڑھ کر مزہ آیا۔
     
  6. زاہرا
    Offline

    زاہرا ---------------

    مختصر لیکن معیاری فسانہ ہے۔
    اقرا ناز ۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ ۔ آمین
    بہت خوب !!!!!!!
     
  7. اقرا ناز
    Offline

    اقرا ناز ممبر

    بھت شکریہ نور ، زھرا سس خوش رھیں ھمیشہ ۔ ۔
     
  8. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    اقراء ناز جی بہت خوب کہانی ہے
     
  9. اقرا ناز
    Offline

    اقرا ناز ممبر

    شکریہ برادر ۔۔۔۔۔۔۔
     
  10. حسن رضا
    Offline

    حسن رضا ممبر

    کچھ مزید بھی شیئر کریں
     

Share This Page