1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دسترس سے اپنی،باہر ہو گئے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏25 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    دسترس سے اپنی،باہر ہو گئے
    جب سے ہم اُن کو میسر ہو گئے
    ہم جو کہلائے طُلوعِ ماہتاب
    ڈوبتے سُورج کا منظر ہو گئے
    شہرِ خوباں کا یہی دستورہے
    مُڑ کے دیکھا اور پتھر ہو گئے
    بے وطن کہلائے اپنے دیس میں
    اپنے گھر میں رہ کے بے گھر ہو گئے
    سُکھ تری میراث تھے،تجھ کو ملے
    دُکھ ہمارے تھے،مقدر ہو گئے
    وہ سر اب اُترا رگ وپے میں کہ ہم
    خود فریبی میں سمندر ہو گئے
    تیری خود غرضی سے خود کو سوچ کر
    آج ہم تیرے برابر ہو گئے
    پروین شاکر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں