1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خواتین کے تنہا سفر کرنے کے حوالے سے روایت

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏15 ستمبر 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خواتین کے تنہا سفر کرنے کے حوالے سے بالعموم جس روایت کو پیش کیا جاتا ہے وہ اس طرح ہے:

    ’’کوئی عورت محرم کے بغیر تین دن تک کے سفر کے لیے نہ نکلے۔‘‘
    (بخاری رقم1036)


    اس روایت کی بنیاد پر ہمارے ہاں یہ رائے قائم کی گئی ہے کہ خواتین تنہا سفر کے لیے نہیں نکل سکتیں چاہے وہ حج کا ہی سفر کیوں نہ ہو۔ہمارے نزدیک اس روایت میں کسی شرعی یا دینی حکم کا بیان نہیں ۔ اس میں خواتین کی ناموس اور عصمت کی حفاظت کے پیش نظر سد ذریعہ کی نوعیت کی ایک ہدایت دی گئی ہے ۔ایک خاتون اُس دور کے حالات میں جب تنہا سفر کے لیے نکلتی تو اس بات کا اندیشہ تھاکہ قافلے میں کسی قابل اعتماد محرم کے بغیر سفر کرتے ہوئے ، کسی سرائے ، مہمان خانے میں ٹھہرنے کے دوران یا ایسے کسی اور موقع پر اس کی عصمت پرحرف آ سکتا ہے ۔یہ صورت حال اگر آج بھی ہو تو خواتین کو یہی مشورہ دیا جائے گا کہ وہ محرم کے بغیر سفر نہ کریں ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں