1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏22 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    آنکھوں میں اشک بھر کے مجھ سے نظر ملا کے
    نیچی نگاہ اٹھی فتنے نئے جگا کے

    میں راگ چھیڑتا ہوں ایمائے حسن پا کے
    دیکھو تو میری جانب اک بار مسکرا کے

    دنیائے مصلحت کے یہ بند کیا تھمیں گے
    بڑھ جائے گا زمانہ طوفاں نئے اٹھا کے

    جب چھیڑتی ہیں ان کو گمنام آرزوئیں
    وہ مجھ کو دیکھتے ہیں میری نظر بچا کے

    دیدار کی تمنا کل رات رکھ رہی تھی
    خوابوں کی رہگزر میں شمعیں جلا جلا کے

    دوری نے لاکھ جلوے تخلیق کر لیے تھے
    پھر دور ہو گئے ہم تیرے قریب آ کے

    شام فراق ایسا محسوس ہو رہا ہے
    ہر ایک شے گنوا دی ہر ایک شے کو پا کے

    آئی ہے یاد جن کی طوفان درد بن کے
    وہ زخم میں نے اکثر کھائے ہیں مسکرا کے

    میری نگاہ غم میں شکوے ہی سب نہیں ہیں
    اک بار ادھر تو دیکھو نیچی نظر اٹھا کے

    یہ دشمنی ہے ساقی یا دوستی ہے ساقی
    اوروں کو جام دینا مجھ کو دکھا دکھا کے

    دل کے قریب شاید طوفان اٹھ رہے ہوں
    دیکھو تو شعر زیدیؔ اک روز گنگنا کے

    علی جواد
     

اس صفحے کو مشتہر کریں