1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہماری اردو - انٹرنیٹ سے آگے(سلسلے ملاقاتوں کے)

'اِعلانات، تبصرے، تجاویز، شکایات' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏13 اپریل 2011۔

  1. محمدداؤدالرحمن علی
    آف لائن

    محمدداؤدالرحمن علی سپیکر

    شمولیت:
    ‏29 فروری 2012
    پیغامات:
    16,600
    موصول پسندیدگیاں:
    1,534
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ پاکستانی بھائی
    میں اس ملاقات کو سرپرائز رکھنا چاہتا تھا۔ تاکہ آپ سب کو اس وقت پتہ لگے جب یہ ملاقات ہو چکی ہو ۔ پر شاید غوری بھائی نے پہلے ہی بتا دیا۔ خیر آپ کے پیار اور محبت کا شکریہ:dilphool:
     
    ملک بلال اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. محمدداؤدالرحمن علی
    آف لائن

    محمدداؤدالرحمن علی سپیکر

    شمولیت:
    ‏29 فروری 2012
    پیغامات:
    16,600
    موصول پسندیدگیاں:
    1,534
    ملک کا جھنڈا:
    غوری بھائی دل کی اتہاہ گہرائیوں سے آپ کا مشکور ہوں کہ آپ مجھ نا چیز کی دعوت پر تشریف لائے اور میرے پاس کچھ وقت گزارا۔ اتنی خوشی ہوئی کہ بیان سے قاصر ہوں۔ اور جو رواداد یہاں آپ نے جس انداز سے پیش کی الفاط نہیں مل رہے کہ کس طرح آپ کا شکریہ ادا کروں۔
    غوری بھائی آپ کی محبت کا آپ کے پیار دل کی اتہاہ گہرائیوں سے مشکور ہوں۔:dilphool:
     
    Last edited: ‏3 اکتوبر 2015
    ملک بلال، غوری اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    داود بھائی شکریہ۔
    جب میں گھر لوٹاتو ملاقات کی تازگی باقی تھی اور میں چاہتا تھا کہ ان حسین لمحوں کو رقم کرلوں کہ کہیں یاد داشت میں دھندلے نہ ہوجائیں۔
    انشاءاللہ آئندہ بھی ملاقاتیں جاری رہیں گی تب آپ روداد بیان کردیجئے گا۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    دل باغ و بہار ہوگیا

    نکمے پتر کے بعد داؤد پتر سے ملاقات کا بہت اشتیاق ہے امید ہے کہ ہم بھی دیدار سے جلد فیض یاب ہونگے
     
    ملک بلال، محمدداؤدالرحمن علی اور غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ضرور مطلع فرمايئے گا۔
     
  6. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    یہ سلسلہ اس فورم کا سب سے خوبصورت ہے ۔ یہ سب آپ لوگوں کی ملاقاتیں یہی ثابت کرتی ہیں کہ یہاں واقعی ایک فیملی جیسا ماحول ہے۔اللہ تعالیٰ آپ سب بھائیوں کی محبت کو اسی طرح قائم و دائم رکھے ہمیشہ۔آمین ثم آمین
     
    ملک بلال, محبوب خان, غوری اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جی 100 فی صد درست بات ہے
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    فورم کی فیمیلز کو بھی چاہیے کہ وہ آپس میں میل ملاقات رکھیں۔ تاکہ اخوت اور شناسائی بڑھے۔
     
    دُعا اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بات تو آپ کی صحیح ہے لیکن ان کے لئے تھوڑا مشکل ہے
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    جی پاکستانی بھائی کی بات بالکل ٹھیک ہے فیمیلز کے لیے مشکل ہوجاتا ہے ۔شناسائی تو یہاں بھی اچھی خاصی ہوسکتی ہے مگر اس فورم میں فیمیلز ہیں بہت کم۔جو ہیں وہ بھی کم ہی آتی ہیں آن لائن۔بھابھی جی سے میری کافی اچھی دوستی ہے:)
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی بات ہے گھر میں ہی آپ کو دوست میسر ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ماشاءاللہ
     
  12. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ایک بار ھارون رشید بھائی کے ہاتھ لگیں آپ کی یادداشت بھی اچھی ہو جائے گی :)
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    آپ تو کل کو ذرا تگڑے ہوجائیں کل کو میں آتا پڑا ہوں
     
    انیسه ظفر نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. انیسه ظفر
    آف لائن

    انیسه ظفر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 دسمبر 2014
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    145
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    کسی بھی نئے براؤزر میں اس فورم کی آئ ڈی دوبارہ اوپن کیسے ھو گی کوئ میری مدد کرے گا پلیز ۔۔پاس ورڈ ھی نھیں لگ رھا ؟؟؟
     
    سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    وعلیکم السلام
    کیا آپ فون سے آن لائین ہوتی ہیں ؟
     
  16. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    امید ہے ربیع الاول میں انشاءاللہ ھارون رشید بھائی سے ملاقات ہو گی
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ہاں جی انشاء اللہ ضرور ہوگی
     
    حسن رضا نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ہم تو ملاقات کے لئے منتظر ہیں زمانے سے۔
     
    حسن رضا نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    زمانے میں کون کون شامل ہیں
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اور بھی غم ہیں زمانے میں ملاقاتوں کے سوا
     
  21. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  22. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    سر جی ملک بلال صاحب منہ تو بند کرلیں اتنا بڑا منہ کھولا ہوا ہے "کچھ" بھی جا سکتا ہے:nty::87:
    ایک تو سر جی ہیں دوسرے کون ہیں؟
     
  23. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کیا آپ نے کبھی قلعہ روہتاس دیکھا ہے۔ میں نے اس کو 3 دفعہ دیکھا ہے ۔ہر دفعہ دیکھنے پر ایک عجیب سی کیفیت میں مبتلا ہوا۔ایک ایسی خاموشی جوآپ کو 6 صدیاں پیچھےتاریخ میں لے جاتی ہے۔ واقعی ایک لاجواب جگہ ہے۔ جو کہ ایک بہترین بادشاہ (شیر شاہ سوری) کی یادگار ہے۔ ایک ایسا شاہکار جو حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے آج کھنڈرات میں تبدیل ہورہا ہے۔
    جانئے اس کی تاریخ کے متعلق کچھ دلچسپ و عجیب
    شیر شاہ سوری کا تعمیر کیا گیا قلعہ 948ھ میں مکمل ہوا ۔ جو پوٹھوہار اور کوہستان نمک کی سرزمین کے وسط میں تعمیر کیا گیا ہے۔ جس کے ایک طرف نالہ کس، دوسری طرف نالہ گھان تیسری طرف گہری کھائیاں اور گھنا جنگل ہے۔ شیر شاہ سوری نے یہ قلعہ گکھڑوں کی سرکوبی کے لیے تعمیر کرایا تھا۔ دراصل گکھڑ مغلوں کو کمک اور بروقت امداد دیتے تھے، جو شیر شاہ سوری کو کسی طور گوارا نہیں تھا۔ جب یہ قلعہ کسی حد تک مکمل ہوگیا تو شیر شاہ سوری نے کہا کہ آج میں نے گکھڑوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ اس قلعے کے عین سامنے شیر شاہ سوری کی بنائی ہوئی جرنیلی سڑک گزرتی تھی ، جو اب یہاں سے پانچ کلومیٹر دور جا چکی ہے۔
    دوسرے قلعوں سے ہٹ کر قلعہ روہتاس کی تعمیر چھوٹی اینٹ کے بجائے دیوہیکل پتھروں سے کی گئی ہے۔ ان بڑے بڑے پتھروں کو بلندیوں پر نصب دیکھ کر عقل حیران رہ جاتی ہے۔ ایک روایت کے مطابق اس قلعے کی تعمیر میں عام مزدروں کے علاوہ بے شمار بزرگانِ دین نے اپنی جسمانی اور روحانی قوتوں سمیت حصہ لیا۔ ان روایات کو اس امر سے تقویت ملی ہے کہ قلعے کے ہر دروازے کے ساتھ کسی نہ کسی بزرگ کا مقبرہ موجود ہے ، جب کہ قلعے کے اندر بھی جگہ جگہ بزرگوں کے مقابر موجود ہے، اس کے علاوہ ایک اور روایات ہے کہ یہاں قلعے کی تعمیر سے پہلے ایک بہت بڑا جنگل تھا۔ شیر شاہ سوری کا جب یہاں گزر ہوا تو یہاں پر رہنے والے ایک فقیر نے شیر شاہ سوری کو یہاں قلعہ تعمیر کرنے کی ہدایت دی۔
    اخراجات
    ایک روایت کے مطابق “ٹوڈرمل “نے اس قلعے کی تعمیر شروع ہونے والے دن مزدروں کو فی سلیب (پتھر) ایک سرخ اشرفی بہ طور معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ گو قلعہ کی تعمیر پر اٹھنے والے اخراجات کا درست اندازہ نہیں لگایا جاسکتا تاہم ایک روایت کے مطابق اس پر اس زمانے کے34 لاکھ 25 ہزار روپے خرچ ہوئے ۔جس کا تخمینہ آج کے اربوں روپے بنتے ہیں۔ واقعات جہانگیری کے مطابق یہ اخراجات ایک پتھر پر کندہ کیے گئے تھے جو ایک زمانے میں قلعے کی کسی دروازے پر نصب تھا۔ قلعے کی تعمیر میں 3 لاکھ مزدوروں نے بہ یک وقت حصہ لیا اور یہ 4 سال 7 ماہ اور 21 دن میں مکمل ہوا۔
    یہ چار سو ایکٹر پر محیط ہے ، جب کہ بعض کتابوں میں اس کا قطر 4 کلومیٹر بیان کیا گیا ہے۔
    دروازے
    قلعے کے بارہ دروازے ہیں۔ جن کی تعمیر جنگی حکمت علمی کو مد نظر رکھ کر کی گئی ہے۔ یہ دروازے فن تعمیر کا نادر نمونہ ہیں ۔ ان دروازوں میں خواص دروازہ ، موری دروازہ ، شاہ چانن والی دروازہ ، طلاقی دروازہ ، شیشی دروازہ ، لنگر خوانی دروازہ ، بادشاہی دروازہ ، کٹیالی دروازہ ، سوہل دروازہ ، پیپل والا دروازہ ، اور گڈھے والا دروازہ، قلعے کے مختلف حصوں میں اس کے دروازوں کو بے حد اہمیت حاصل تھی۔ اور ہر دروازہ کا اپنا مقصد تھاجبکہ خاص وجہ تسمیہ بھی تھی۔ ہزار خوانی صدر دروازہ تھا۔ طلاقی دروازے سے دور شیر شاہی میں ہاتھی داخل ہوتے تھے۔ طلاقی دروازے کو منحوس دروازہ سمجھا جاتا تھا۔ شیشی دروازے کو شیشوں اور چمکتے ٹائلوں سے تیار کیا گیا تھا۔ لنگر خوانی لنگر کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ کابلی دروازے کا رخ چونکہ کابل کی طرف تھا اس لیے اس کو کابلی دروازہ کہا جاتا تھا۔سوہل دروازہ زحل کی وجہ سے سوہل کہلایا۔ جبکہ اس کو سہیل دروازہ بھی کہا جاتا تھا کیونکہ حضرت سہیل غازی کا مزار یہیں واقع تھا۔گٹیالی دروازے کا رخ چونکہ گٹیال پتن کی طرف تھا اس لیے اس کو یہی نام دیا گیا۔ اس طرح مختلف دروازوں کے مقاصد مختلف تھے۔
    فصیل
    قلعہ روہتاس کا سب سے قابلِ دید ، عالی شاہ اور ناقابل شکست حصہ اس کی فصیل ہے۔ اس پر 68 برج ، 184 برجیاں ، 6881 کگرے اور 8556 سیڑھیاں ہیں جو فن تعمیر کا نادر نمونہ ہیں۔
    یہ بات حیرت انگیز ہے کہ اتنے بڑے قلعے میں محض چند رہائشی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ قلعے کی عمارتوں میں سے ایک عمارت کو شاہ مسجد کہا جاتا ہے اور چند باؤلیاں تھیں، بعد ازاں ایک حویلی تعمیر کی گئی ، جسے راجا مان سنگھ نے بنوایا تھا ۔ محلات کے نہ ہونے کے باعث مغل شہنشاہ اس قلعے میں آکر خمیوں میں رہا کرتے تھے ۔ یہ قلعہ صرف دفاعی حکمت علمی کے تحت بنایا گیا تھا ، اس لیے شیر شاہ سوری کے بعد بھی برسر اقتدار آنے والوں نے اپنے ٹھہرنے کے لیے یہاں کسی پرتعیش رہائش گاہ کا اہتمام نہیں کیا۔
    قلعہ روہتاس دیکھنے والوں کو ایک بے ترتیب سا تعمیری ڈھانچا نظرآتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ شیر شاہ سوری نے اسے تعمیر کرتے ہوئے نقش نگاری اور خوب صورتی کے تصور کو فراموش نہیں کیا۔ قلعے کے دروازے اور بادشاہی مسجد میں کی جانے والی میناکاری اس کا واضح ثبوت ہے۔ ہندوانہ طرز تعمیر کی پہچان قوسین قلعے میں جابجا دکھائی دیتی ہیں۔ جن کی بہترین مثال سوہل گیٹ ہے۔ اسی طرح بھربھرے پتھر اور سنگ مر مر کی سلوں پر کندہ مختلف مذہبی عبارات والے کتبے خطابی کے نادر نمونوں میں شمار ہوتے ہیں ۔جو خط نسخ میں تحریر کیے گئے ہیں۔ خواص خوانی دروازے کے اندرونی حصے میں دو سلیں نصب ہیں جن میں سے ایک پر کلمہ شریف اور دوسری پر مختلف قرآنی آیات کندہ ہیں۔ شیشی دروازے پر نصب سلیب پر فارسی میں قلعے کی تعمیر کا سال 948ھ کندہ کیا گیا ہے
    موجودہ حالت
    قلعے کے اندر مکمل شہر آباد ہے اور ایک ہائی اسکول بھی قائم ہے۔ مقامی لوگوں نے قلعے کے پتھر اکھاڑ اکھاڑ کر مکان بنا لیے ہیں۔ قلعے کے اندر کی زمین کی فروخت منع ہے۔ اس وقت سطح زمین سے اوسط تین سو فٹ بلند ہے ۔ اس وقت چند دروازوں ، مغل شہنشاہ اکبر اعظم کے سسر راجا مان سنگھ کے محل اور بڑے پھانسی گھاٹ کے سوا قلعہ کا بیش تر حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ شیر شاہ سوری کے بیٹے سلیم شاہ نے قلعے کے باہر کی آبادی کو قلعہ کے اندر منتقل ہونے کی اجازت دے دی تھی۔ اس آبادی کی منتقلی کے بعد جو بستی وجود میں آئی اب اسے روہتاس گاؤں کہتے ہیں۔ سلیم شاہ کا خیال تھا کہ آبادی ہونے کے باعث قلعہ موسمی اثرات اور حوادثِ زمانہ سے محفوظ رہے گا ، لیکن ایسا نہ ہو سکا اور آج اپنے وقت کا یہ مضبوط ترین قلعہ بکھری ہوئی اینٹوں کی صورت اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ
    ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں۔
    یہ قلعہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل مقامات میں سے ایک ہے
     
    دُعا, حسن رضا, غوری اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
  27. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    یعنی اب روہتاس کا پروگرام ہے
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    آج تو پاککستانی قوم دُکھی ہے ۔
     
    مریم سیف نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مگر ڈھیٹ ہے جلد بھول جاتے ہیں
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    مصائب کو بھولنا کسی نعمت سے کم نہیں۔ دکھ تبھی ہوتا جب یادیں تازہ ہوجائیں۔
     
    دُعا اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں