1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کالج کی یادیں(پارٹ2)

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از رفاقت حیات, ‏25 جولائی 2015۔

  1. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    گزشتہ سے پیوستہ

    انگلش کے بعد فزکس کاپیریڈ ہوتا تھاجس کے پروفیسر صاحب کو سب نیازی صاحب کہہ کر بلاتے تھے۔ان کاپیریڈ سب سے خطرناک پیریڈ سمجھاجاتا تھا۔ نیازی صاحب کافی صحت مند تھے اور جب کلاس کو پڑھاتے تو ان کی آواز اس قدر بلند ہوتی تھی کہ دوسری کلاس جو دیوار کے دوسری سائیڈ پر ہوتی تھی وہ بھی فزکس کا پیریڈ لگا لیتی تھی۔

    فزکس کے پیریڈ میں کسی طالب علم کو نیند کا شائبہ تک نہیں ہوتاتھا۔وہ جب پڑھاتے تو یوں سمجھ کہ پڑھاتے تھے کہ یہ طالب علم نہیں ہیں بلکہ سارے کے سارے افلاطون ہیں۔جو پڑھاتے تھے تقریباً سر سے گزر جاتا تھا اور کچھ سر سے ٹکرا جاتا تھا۔ٹیسٹ بلا ناغہ لیتے تھے۔اور ٹیسٹ بھی زبردست قسم کا ہوتا تھا۔ایک دن کا کام یاد کرنے کے

    لیے اتنا دیتے تھے کہ گویا یہ تین دنوں کا کا م ہے۔لیکن یہ بھی ہمارا حوصلہ تھا کہ ہم چوں چرا کیے بغیر سارے کا ساراکام قبول کر لیتے۔اور دوسرے دن آکر شریف بھیڑ وں کی طرح ٹیسٹ دے دیتے تھے۔ ٹیسٹ پتہ نہیں کس طرح چیک کرتے تھے اکثر یوں ہوتا تھا کہ جس کا ٹیسٹ ٹھیک ہوتا تھا اس کا غلط اور جس کا غلط ہوتا تھا اس کا ٹھیک کر


    دیتے ۔اور ٹیسٹ میں لڑکے اپنا ’’کام‘‘ بھی دکھا جاتے تھے،زیادہ تر تو ان سے پکڑے نہیں جاتے تھے اور کوئی ایک آدھ ان کو نقل لگاتے ہوئے نظر آجاتا تو اس کی خیر نہیں ہوتی۔اور وہ اپنی تعریف بھی کرنا شروع کر دیتے کہ ’’میرے پاس ایک سو ایک طریقے ہیں،میں سب جانتا ہوں کہ کون خود لکھ رہا ہے اور کون لکھ کے لایا ہے‘‘لیکن

    ہمارے خیال میں طالب علموں کے پاس خصوصاً پاکستان کے طا لب علموں کے پاس دو سو دو طریقے ہوتے ہیں۔ٹیسٹ کا کام کچھ یوں ہوتا تھا کہ کچھ کام پہلے سبق سے ہے تو کچھ کام آخری سبق سے یہ ملا کہ دس یا بارہ صفحے بنتے تھے،اس کے علاوہ تین تین مختصر سوال،پانچ نومیریکل،ایک پریکٹیکل اور انتخابی سوالات کوئی پچاس ساٹھ ہوتے تھے۔

    اب اتنا کام کن سے یاد ہوتا ہو گا؟چنانچہ ہم نے اس کا جدیدترین حل سوچا۔بالکل ہی نیا طریقہ تھا۔وہ اس طرح کہ جو’’ ٹاپک ‘‘اچھی طرح تیار ہو جاتا اس پر ہم اپنے پاس سے’’imp(important)‘‘لکھ دیتے تھے۔اور سر اس گمان میں رہتے کہ شاید میں نے پڑھاتے وقت اس موضوع پر نشان لگو ا یا تھا ۔چنانچہ سر وہی سوال لکھواتے اور


    اس طرح ہم اپنا ٹیسٹ بآسانی سر انجام دے لیتے۔یعنی سانپ بھی مر جاتا اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹتی۔لیکن یہ لاٹھی اس وقت تذبذب کا شکار ہو جاتی تھی جب دہرائی کی جاتی تھی۔اب جو ٹاپک ہم نے پچھلی دفعہ یاد کر کے اسے نام نہاد کا’’ اہم‘‘ بناد یا تھا وہ پھر دہرائی پر یاد نہ ہوتا تھا۔تو مجبوراً اسے اس کی ’’اہمیت ‘‘سے محروم کر کے کسی دوسرے

    موضوع پر جو اس وقت یاد ہو جاتا اسے ’’ imp‘‘کر دیتے۔بہر حال یہ ایک اچھوتا طریقہ تھا جو صرف ’’لائقوں ‘‘کے لیے قابلِ عمل تھا تا کہ وہ اپنی لائقی کا بھرم رکھ سکیں۔ورنہ باقی طریقے توعام ہیں۔جو یقیناًآپ بھی جانتے ہیں۔

    ایک اور بات آپکو بتاتا چلوں کہ اکثر لڑکوں کو تو کام بھی پتہ نہیں ہوتا تھا کہ آج کہاں سے کہاں تک ٹیسٹ تھا؟بس ادھر ہی دیکھ لیتے جب نقارۂ ٹیسٹ بجتا کہ’’ پانچ منٹ ہیں پانچ منٹ دہرا لو‘‘۔لیکن آج تک مجھے ایک بات سمجھ میں نہیں آئی کہ جب نیازی صاحب ٹیسٹ کے ’’دہرانے‘‘کے لیے کتاب سے ’’آخری ملاقات‘‘کا جو وقت دیتے تھے


    ،مطلب پانچ منٹ، وہ پتہ نہیں دو منٹ میں کیسے گزر جاتے تھے،میرے خیال سے ان کی گھڑی میں کوئی بہت ہی ’’فاسٹ‘‘سیل استعمال ہوا ہو گا۔تب ہی تو پانچ منٹ سکڑ کر دو منٹ میں مکمل ہو جاتے۔بہر حال ٹیسٹ میں اپنی طرف سے ایجاد کردہ ہی فزکس کے اصول و قوانین اور ان کی وضاحتیں لکھتے تھے ۔میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر اس وقت

    ہماری کلاس کے وہ تمام ٹیسٹ جو فزکس سے متعلقہ تھے اگر انہیں ایک کتابی شکل دے دی جاتی تو آپ یقین جانئے آج فزکس کی دنیا میں انقلاب برپا ہو چکا ہوتا ۔لیکن افسوس ایسا نہیں ہو سکا اور ہماری آئندہ آنے والی نسل ان سہولتوں اور علوم و جواہر سے محروم رہے گی جن کے بانی ہم ہوتے۔لیکن شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔



    جاری ہے۔۔۔۔۔۔
     
    غوری اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    حصہ دوئم بھی بہت مزے کا ہے
    یہ تو آپ نے بالکل دورست کہا۔مگر میں اس کے بہت زیادہ خلاف ہوں پرسنلی ۔۔کیونکہ اس طرح بہت سے سٹوڈنٹس ان ذہین طلبا ء کی بھی حق تلفی کرتے ہیں ایک طالب علم ساری ساری رات جاگ کر محنت سے نمبر لیتا ہے اور ایک طالب علم بغیر پڑھے مارکس لے لیتا ہے۔میں نے اپنے کیپمس میں یہ چیز بہت دیکھی مجھے بہت غصہ آیا میں نے اپنے ٹیوٹر سے بات کی سر یہ کیا مذاق ہےلوگ امتحان کو بھی مذاق سمجھتے ہیں۔اگر ایسے ہی ایگزام دینے ہیں تو اس سے بہتر ہے نا دیں ۔مگر انہوں نے کہا آپ اپنا پڑھو چھوڑو ان فضولیات کو یہاں بہت کچھ ہوتا ہے۔افسوس اس بات کا ہوتا ہے ہم برائی کو دیکھ رہے ہوتے ہیں مگر کر کچھ نہیں سکتے۔اگر میلز نا ہوتے وہ نقل لگانے والے تو اسی وقت 2،4 سنا دیتی ۔
    سوری میں کچھ سریس ہوگئی ۔آپ کی اس بات سے یاد آگیا تھا۔
     
    غوری، رفاقت حیات اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا۔۔۔آپ یہ کہہ رہے ہیں میں نے تو ایسے میلز کو بھی دیکھا ہے جو پیپر والی رات ہی بکس مارکیٹ سے خرید کر لاتے ہیں اور تیاری کرتے ہیں۔۔
     
    غوری اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا۔۔سیم سیچوایشن ہیر
    آپ پانچ منٹ کی بات کررہے ہیں مجھے ہمیشہ اس بات کا غصہ آتا تھا پیپر میں 3 گھنٹے اتنی جلدی کیوں گزر جاتے ہیں 3 گھنٹے کا ٹائم اتنا کم کیوں لگتا ہے
     
    غوری اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی دلچسپ اور مزے کا ٹاپک شروع کیا آپ نے۔شکریہ
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    یقینا ایسا ہوتا ہو گا،لیکن اس طرح تو پیسے ضائع کرنا ہے،جو پورا سال پڑھتے ہیں اور جو ایک رات میں پڑھتے ہیں۔۔۔زمین آسمان کا فرق ہے۔
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    سالانہ پیپر اور عام ٹیسٹ میں فرق ہے۔۔۔۔پانچ منٹ بھی غنیمت ہیں۔
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    آئی نو ویری ویل
    مگر میں نے ایک جنرل بات کی ہے ۔
     
    رفاقت حیات اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    ہمم۔۔صحیح کہہ رہے ہیں آپ
     
    رفاقت حیات اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ
    آپ نے جو بیان کیا ہے برسوں سے یہی چلا آرہا ہے
    بگڑے ہوئے کبھی سنور نہیں سکتے اور شریف سٹوڈنٹ
    یونہی کڑھتے ہی رہیں گے جبکہ اساتذہ کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔

    پارٹ 2 بھی اچھا لگا۔
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں