شاعری میں پیروڈی کا اپنا ایک مزہ ہے۔اگرچہ اردو شاعری نے اسے انگریزی سے مستعار لیا ہے۔لیکن پھر اس پر قبضہ ہی کرلیا۔۔ کیا ہی بات ہی اردو کی۔۔ تو ایک پیروڈی بمع اصل شعر کے عرض ہے۔ اصل ارادہ تھا تر کِ محبت کا لیکن, فر یب تبسم میں پھر آ گئے ہم ابھی کھا کے ٹھو کر سنبھلنے نہ پائے, کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے پیروڈی کیا سبزی والے کو اس نے اشارہ اور ہم خوش فہم رک گئے چلتے چلتے صدا اس کی سن کر نکل آئے گھر سے کوئی آٹھ بھائی اچھلتے اچھلتے سمجھ کر ہمیں کوئی فٹ بال گویا یوں لاتوں پہ رکھا تھا سب بھائیوں نے ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے سب حضرات و خواتین کو دعوت ہے۔اپنی پسند کی پیروڈی لکھیں۔ (حضرات کو خواتین پر اس لئے مقدم کیا کہ قرآن میں مرد کو عورت پر قوام مقرر کیا گیا ہے۔اور قوام کو مقوم پر ترجیح حاصل ہے)
جواب: پیروڈی اصل بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے پیروڈی کھانے میں بھی چھک چھک ہے تو پینے میں بھی کل کل یہ گھر بنا رہتا ہے اکھاڑہ میرے آگے بیگم کا بھلا ہوکہ بنا ٹکٹ بھی انجان ہوتا ہے شب و روز تماشا میرے آگے
جواب: پیروڈی اصل ارادے سوچتا ہوں باندھتا ہوں توڑ دیتا ہوں کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا نہ ہو جائے پیروڈی خیالوں میں کبھی بیگم کا ماتھا پھوڑ دیتے ہیں کبھی چٹیا پکڑ کے جا کے میکے چھوڑ دیتے ہیں مگر افسوس تو یہ ہے کہ ہم کمزور شوہر ہیں ارادے باندھتے ہیں،سوچتے ہیں توڑ دیتے ہیں
جواب: پیروڈی ہم روز غسل کرنے کی کب کرتے ہیں خواہش تو آج ہمیں غسل کرانے کے لئے آ بد بو سے کہیں دور سب احباب نہ بھاگیں تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لئے آ
جواب: پیروڈی کرینہ ہو ، کرشمہ ہو ، ایشوریا ہو کہ مادھوری کرینہ ہو ، کرشمہ ہو ، ایشوریا ہو کہ مادھوری نہ شک کر دیکھ کر بٹوے میں میرے ان کی تصویریں نہ شک کر دیکھ کر بٹوے میں میرے ان کی تصویریں میں اس نیت سے ان کو دیکھتا ہوں غور سے بیگم نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں Salman
جواب: پیروڈی شاپنگ کو اس مس نے جو اِک نوٹ نکالا بڑھ کر وہ جھکائے ہوئے گردن بھی کمر بھی معصوم سے اک بوڑھے گداگر نے پکارا ! " اے نامہءبر اندازِ چمن کچھ تو ادھر بھی "
جواب: پیروڈی بہت خوب۔۔۔ سب کا شکریہ اصل غزل گیسوۓ تاب دار کو اور بھی تاب دار کر! ہوش و خرد شکار کر قلب و نظر شکار کر باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں؟ کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر! پیروڈی بیگم کو جتنے کام ہیں، آئیں گے یاد سب ابھی تجھ کو ملے گا کچھ نہیں اس دم ہمیں پکار کر آٹے کے بعد مرچ ہے،ہو گا کچھ اور بھی ابھی کار جہاں دراز ہے،اب میرا انتظار کر
جواب: پیروڈی غالب کی مشہور غزل "یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا، گر اور جیتے رہتے یہ انتظار ہوتا" پر انور مسعود کی ایک مشہور پیروڈی ہے ۔ تجھے مجھ سے مجھ کو تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا نہ تجھے قرار ہوتا نہ مجھے قرار ہوتا تیرا ہر مرض الجھتا میری جانِ ناتواں سے جو تجھے زکام ہوتا تو مجھے بخار ہوتا جو میں تجھ کو یاد کرتا تجھے چھینکنا بھی پڑتا میرے ساتھ بھی یقیناً یہی بار بار ہوتا کسی چوک میں لگاتے کوئی چوڑیوں کا کھوکھا تیرے شہر میں بھی اپنا کوئی کاروبار ہوتا غم و رنج عاشقانہ نہیں کیلکو لیٹرانہ اسے میں شمار کرتا جو نہ بے شمار ہوتا وہاں زیر بحث آتے خط و خال و خوئے خوباں غم عشق پر جو انور کوئی سیمینار ہوتا اس پر معین اختر نے کہا ۔۔ یہ نہ تھا ہمارا قسمت کہ وصال یار ہوتا۔ اگر وصال یار ہوتا تو بچہ تین چار ہوتا۔
جواب: پیروڈی لب پہ آتی ہے دعا بن کہ تمنا میری زندگی بم سے ہو خدایا محفوظ میری نا کوئی بم دھماکے سے اڑا دے مجھ کو مفت میں جام شہادت نا پلا دے مجھ کو میرے اللہ لڑائی سے بچانا مجھ کو اور سکھا دے کوئی بندوق چلانا مجھ کو نام اسلام کی حرمت کو بچا لے یا رب وقت کے سارے کمینوں کو اٹھا لے یا رب
جواب: پیروڈی میں نے دختر ملت سے یہ اک روز کہا حسن اپنے کی نہ اس طرح سے رسوائی کر ہنس کے کہنے لگی اقبال نے فرمایا ہے پردا چہرے سے اٹھا انجمن آرائی کر
جواب: پیروڈی اصل شاید مجھے نکال کر پچھتا رہے ہوں آپ محفل میں اس خیال سے پھر آ گیا ہوں میں پیروڈی شاید مجھے نکال کر کچھ کھا رہے ہوں آپ محفل میں اس خیال سے پھر آ گیا ہوں میں