1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں--برائے اصلاح

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by ارشد چوہدری, Jun 15, 2020.

  1. ارشد چوہدری
    Offline

    ارشد چوہدری ممبر

    شکیل احمد خان
    محمد سعید سعدی
    زنیرہ عقیل
    ---------
    مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
    مشہور ہو گئے ہیں محبّت کے باب میں
    یہ زندگی کا تاج ہے اپنے حساب میں
    -----------------
    کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
    نرمی لکھی ہے ہم نے تو دل کی کتاب میں
    -------------
    سب جانتے ہیں لوگ یہ میری ہے عمر کیا
    اس میں ہے کیا بھلا کہ چھپائیں خضاب سے
    -------
    جیسا ہے حسن آپ کا اوروں میں وہ کہاں
    کوئی سنا نہ آپ سا دیکھا نہ خواب میں
    ------------
    میں نے وفا کے نام پہ جو کچھ ہوا کیا
    دل پیش کر دیا ہے یہ تیری جناب میں
    -------
    رفتار اس کی دیکھ کے میں سوچتا رہا
    تیزی تو اس طرح کی نہ دیکھی چناب میں
    -------------
    ارشد اسے یہ پیار سے کہنا ہے اس طرح
    مجھ سے نہیں ہے پیار تو آؤ نہ خواب میں
    ------------------
     
    زنیرہ عقیل likes this.
  2. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    سب سے پہلے تو ہزاروں ، لاکھوں ، کروڑوں واہ واہ واہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہے غزل مگر نظم کا مزہ۔۔ یا ہے نظم مگر گیت کا لطف۔۔ یا ہے گیت مگر ایک سُریلے نغمے کی طرح ، واہ واہ واہ۔۔۔۔۔۔۔اگر کہا جائے کہ یہ پیار کرنے والو ں اور دلوں میں محبت رکھنے والوں کا قومی ترانہ ہے ۔۔۔۔۔تو بجا ہوگا۔
    مشہور ہوگئے ہیں محبت کے باب میں
    ہے زندگی کا تاج یہ اپنے حساب میں
     
    Last edited: Jun 16, 2020
  3. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    کرتے ہیں بات پیار سے لوگوں کے ساتھ ہم
    ریشم رکھا ہے ہم نے تو دل کی کتاب میں
     
  4. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    سب جانتے ہیں لوگ کہ میری ہے عمر کیا
    اب کیوں چھپاؤں اس کو بھلا میں خضاب میں
     
    Last edited: Jun 15, 2020
  5. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    واہ واہ واہ!
     
  6. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    واہ واہ واہ!
     
  7. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    سبحان اللہ!کیا قلابے ملائے ہیں ، واہ!
     
  8. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    مقطع نہیں یہ غزل کی روح ہے ،شہ رگ ہے ،نقدِ جاں اور متاعِ بیش بہا ہے ، واہ واہ واہ !
     
  9. زنیرہ عقیل
    Offline

    زنیرہ عقیل ممبر

    ماشاء اللہ بہت خوبصورت غزل
    اشتراک کا بہت بہت شکریہ
    اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
     
  10. ارشد چوہدری
    Offline

    ارشد چوہدری ممبر

    خان بھائی غزل پسند کرنے اور تعریف کرنے کا شکریہ ۔غزل اچھی ہے مگر اتنی بھی نہیں جتنی آپ نے تعریف کی ہے ۔
     
  11. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    محبت اور صفائے قلب آپ کی شاعری کا ٹریڈ مارک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اِس غزل میں سب کچھ پیچھے رہ گیا یہ دواوصاف
    (محبت اور صفائے قلب)کے ٹو اور ماؤنٹ ایورسٹ کی طرح منظر اور ماحول پر چھاگئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نظر سے دل اور
    پھر روح میں سماگئے،استادِمحترم کے ریمارکس کا ایک لفظ میرے کہے ہزار الفاظ سے بڑھ کر ہے۔۔۔تو جناب اُنھوں نے
    بھی تو آپ کی اِس کاوش کو سراہا۔۔۔۔۔اور یہ ہے بھی سراہے جانے کے لائق۔۔۔۔۔۔۔۔ماشاء اللہ
    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
     
    Last edited: Jun 17, 2020
    زنیرہ عقیل likes this.
  12. ارشد چوہدری
    Offline

    ارشد چوہدری ممبر

    بہت بہت شکریہ میرے بھائی۔ آپ احباب کے جذبات سے اور حوصلہ ملتا ہے لکھنے کا
     

Share This Page