گل کو اپنی شناخت کروانے کی حاجت نہیں ہوتی۔ قدرت نے اس میں ایسی جازبیت اور کشش رکھی ہے کہ ایک عام سوجھ بوجھ رکھنے والا بھی ایٹریکٹ ہوئے بغیر نہیں رہتا اور جو گل کو سینے پہ سجاتے ہیں وہ گل کے قدرتی حسن کو اپنے حسن میں اضافہ لانے کی سعی کرتے ہیں۔
غوری صاحب محترم،،بچی کا دل نہ خرا ب کیجئے، کبھی اس خاکسار کے اشعار کا پوسٹمارٹم کرنے کی زحمت گوارا کیجئے