1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دیوان غالب

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏25 جولائی 2011۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اللہ شاہ جی ۔ ۔ ۔ آپ اسے مکمل کر دیں ۔ ۔ ۔ اور ہم سب کو بہت سارے شکریہ کا موقع دیں ۔ ۔ ۔
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    دل سوز جنوں سے جلوہ منظر ہے آج

    نیرنگ زمانہ فتنہ پرور ہے آج

    یک تار نفس میں جوں طناب صباغ

    ہر پارۂ دل بہ رنگ دیگر ہے آج
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اے کاش بتاں کا خنجر سینہ شگاف

    پہلوے حیات سے گزر جاتا صاف

    اک تسمہ لگا رہا کہ تا روزے چند

    رہیے نہ مشقت گدائی سے معاف
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اے منشی خیرہ سر سخن ساز نہ ہو

    عصفور ہے تو مقابل باز نہ ہو

    آواز تری نکلے اور آواز کے ساتھ

    لاٹھی وہ لگے کہ جس میں آواز نہ ہو
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    رحم کر ظالم کہ کیا بود چراغ کشتہ ہے

    نبض بیمار وفا دود چراغ کشتہ ہے

    دل لگی کی آرزو بے چین رکھتی ہے ہمیں

    ورنہ یاں بے رونقی سود چراغ کشتہ ہے

    نشۂ مے بے چمن دود چراغ کشتہ ہے

    جام داغ شعلہ اندود چراغ کشتہ ہے

    داغ ربط ہم ہیں اہل باغ گر گل ہو شہید

    لالہ چشم حسرت آلود چراغ کشتہ ہے

    شور ہے کس بزم کی عرض جراحت خانہ کا

    صبح یک بزم نمک سود چراغ کشتہ ہے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    مندرجہ بالا اشعار پہلے کبھی میری نظر سے نہیں گزرے
    کیا یہ غالب کے ہیں؟
    اگر غالب کے ہیں تو ان کا حوالہ کیا ہے؟
     
    آصف احمد بھٹی اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اس لڑی میں بغیر ترتیب اور ردیف کے پوسٹ کئے جا رہے ہیں حسن ترتیب ہو تو بہتر ہو گا
     
    آصف احمد بھٹی اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    باغ تجھ بن گل نرگس سے ڈراتا ہے مجھے
    چاہوں گر سیر چمن آنکھ دکھاتا ہے مجھے
    ماہ نو ہوں کہ فلک عجز سکھاتا ہے مجھے
    عمر بھر ایک ہی پہلو پہ سلاتا ہے مجھے
    باغ پا کر خفقانی یہ ڈراتا ہے مجھے
    سایۂ شاخ گل افعی نظر آتا ہے مجھے
    نالہ سرمایۂ یک عالم و عالم کف خاک
    آسماں بیضۂ قمری نظر آتا ہے مجھے
    جوہر تیغ بسر چشمۂ دیگر معلوم
    ہوں میں وہ سبزہ کہ زہراب اگاتا ہے مجھے
    مدعا محو تماشاے شکست دل ہے
    آئنہ خانے میں کوئی لیے جاتا ہے مجھے
    شور تمثال ہے کس رشک چمن کا یارب
    آئنہ بیضۂ بلبل نظر آتا ہے مجھے
    حیرت آئینۂ انجام جنوں ہوں جوں شمع
    کس قدر داغ جگر شعلہ اٹھاتا ہے مجھے
    میں ہوں اور حیرت جاوید مگر ذوق خیال
    یہ فسون نگہ ناز ستاتا ہے مجھے
    زندگی میں تو وہ محفل سے اٹھا دیتے تھے
    دیکھوں اب مرگئے پر کون اٹھاتا ہے مجھے
    حیرت فکر سخن ساز سلامت ہے اسدؔ
    دل پس زانوے آئینہ بٹھاتا ہے مجھے
    • Book: Ghair Mutdavil Kalam-e-Ghalib (Pg. 121)
    • Author: Jamal Abdul Wahid
    • مطبع: Ghalib Academy Basti Hazrat Nizamuddin,New Delhi-13 (2016)
    • اشاعت: 2016
    • Book: Deewan-e-Ghalib (Pg. 253)
     
    آصف احمد بھٹی اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    باغ پا کر خفقانی یہ ڈراتا ہے مجھے
    سایۂ شاخ گل افعی نظر آتا ہے مجھے
    جوہر تیغ بہ سر چشمۂ دیگر معلوم
    ہوں میں وہ سبزہ کہ زہراب اگاتا ہے مجھے
    مدعا محو تماشائے شکست دل ہے
    آئنہ خانہ میں کوئی لیے جاتا ہے مجھے
    نالہ سرمایۂ یک عالم و عالم کف خاک
    آسماں بیضۂ قمری نظر آتا ہے مجھے
    زندگی میں تو وہ محفل سے اٹھا دیتے تھے
    دیکھوں اب مر گئے پر کون اٹھاتا ہے مجھے

    باغ تجھ بن گل نرگس سے ڈراتا ہے مجھے
    چاہوں گر سیر چمن آنکھ دکھاتا ہے مجھے
    شور تمثال ہے کس رشک چمن کا یا رب
    آئنہ بیضۂ بلبل نظر آتا ہے مجھے
    حیرت آئنہ انجام جنوں ہوں جیوں شمع
    کس قدر داغ جگر شعلہ اٹھاتا ہے مجھے
    میں ہوں اور حیرت جاوید مگر ذوق خیال
    بہ فسون نگۂ ناز ستاتا ہے مجھے
    حیرت فکر سخن ساز سلامت ہے اسدؔ
    دل پس زانوئے آئینہ بٹھاتا ہے مجھے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں