1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل : عشق میں تخت و تاج کیا کرتے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ًمحمد سعید سعدی, ‏22 مئی 2018۔

  1. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    عشق میں تخت و تاج کیا کرتے
    اپنے دل کا علاج کیا کرتے

    جب لکھی تھی شکست قسمت میں
    جو نہ دیتے خراج کیا کرتے

    میرے اس چاک پیرہن کے لیے
    کچھ بٹن چند کاج کیا کرتے

    گر بغاوت پہ ہم اتر آتے
    پھر یہ رسم و رواج کیا کرتے

    اس کا برہم مزاج کیا کہنے
    ہم شگفتہ مزاج کیا کرتے

    اس کی بستی میں بے وفائی کا
    چل پڑا تھا رواج کیا کرتے

    حسبِ معمول درمیان میں تھا
    پھر یہ ظالم سماج کیا کرتے

    کل ملاقات اس سے طے تھی مگر
    یہ بتاؤ کہ آج کیا کرتے

    کچھ نہ بولے کوئی گلہ نہ کیا
    اس کی رکھنی تھی لاج کیا کرتے

    اتنی مہلت نہ مل سکی سعدی
    ہم ترے دل پہ راج کیا کرتے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ............... بہت خوب ماشاء اللہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ بہت نوازش
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خوش رہیے
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں