1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو اچھا لگا ، اسے پوسٹ کیا

'گپ شپ' میں موضوعات آغاز کردہ از مخلص انسان, ‏22 دسمبر 2015۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    دل کے گُلدان میں ہیں تیرے ہی غم کی کلیاں
    تو نے جو درد دیا‘ دل سے لگا رکھا ہے
    اقبال ‌حیدر
     
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    اور جب جہنم کے فرشتے فتوی فروش مولویوں کو سیخ میں پرو کر آگ پر بھون رہے ہوں گے تو ایک دیوانی عورت کالا کوٹ پہن کر خدا کی عدالت میں آئین آسمانی کی شق غفور الرحیم کے تحت گناہ گاروں کی بخشش کے لیے دلائل دے گی وہی عاصمہ جہانگیر ہوگی
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہنس پڑتا ہے بہت زیادہ غم میں بھی انساں
    بہت خوشی سے بھی تو آنکھیں ہوجاتی ہیں نم!
    امجد اسلام امجد
     
  4. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮐﺎ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﺍﯾﮏ ﮨﻮﻧﮩﺎﺭ ﻃﺎﻟﺐ ﻋﻠﻢ ﮐﮯ ﺳﺎﻻﻧﮧ ﭘﯿﭙﺮ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ 3 ﮔﮭﻨﭩﮯ ﺑﻌﺪ ﭘﻮﭼﮭﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﻠﺘﺎ ﺑﺲ 5 ﻣﻨﭧ ﺍﻭﺭ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ
     
  5. UrduLover
    آف لائن

    UrduLover ممبر

    شمولیت:
    ‏1 مئی 2015
    پیغامات:
    812
    موصول پسندیدگیاں:
    713
    ملک کا جھنڈا:
    آج کل بہت شور ہے کہ ووٹ کیسے دیں اور کس کو دیں ۔۔اور نہیں دیتے تو خود ہی جس علاقہ میں جس سیاسی پارٹی کا ہولڈ ہوتا ہے وہی ڈال دیتے ہیں ۔۔۔جو لوگ ووٹ نہیں ڈالتے ان کے ووٹ اس طرح سے ان کے نام سے ڈلے ہوتے ہیں ۔۔۔ایک رائے یا مشورہ ہے
    ہمیں ووٹ ڈالنے جانا چاہیے اور اس کا طریقہ یہ کریں کہ جو ووٹ کارڈ ہمیں ملے اس کو کروس کر دیں اور پیچھے اپنی رائے میں لکھ دیں کہ جمہوریت کفر ہے ۔۔خلافت آنی چاہے ۔۔اس طرح یہ ہو گا کہ جو ووٹ اس پارٹی کے نام ڈال جاتا ہے وہ ضائع ہو جائے گا اور ایک طرح سے ہماری رائے خلافت پر ہے تو وہ اگے پہنچ جا ئے گی ۔۔۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جس دہشت گردی سے آج عوام پریشان ہیں
    اس کے خلاف باچا خان نے عدم تشدد کا فلسفہ بہت پہلے پیش کر دیا تھا
    لیکن سامراجی قوتیں فکر انگیز سیاست سے مات کے بعد اس تشدد کے ناسور سے ہمارے پر امن معاشرے کو لہو لہو کر چکی ہیں آج ہم اپنے ہی بچوں کے خون سے رنگے ہاتھوں سے اپنے ہی بچوں کے لوتھڑے سمیٹنے میں مصروف ہیں
     
  8. UrduLover
    آف لائن

    UrduLover ممبر

    شمولیت:
    ‏1 مئی 2015
    پیغامات:
    812
    موصول پسندیدگیاں:
    713
    ملک کا جھنڈا:
    سراج الحق کہتے ہیں۔الیکشن کمیشن بہن اور بیٹی کو وراثت میں حق نہ دینے والے امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دے۔ اس حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔
     
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    نیشنلزم چاہے مشرق کا ہو یا مغرب کا مگر اس کا دائرہ اطلاق مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ ٹھہرتے ہیں.
    (۱۹۸۲، میرے لوگ زندہ رہیں گے، ۶۹).
     
    UrduLover نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. UrduLover
    آف لائن

    UrduLover ممبر

    شمولیت:
    ‏1 مئی 2015
    پیغامات:
    812
    موصول پسندیدگیاں:
    713
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    میڈیکل کی دنیا میں انقلاب : جان لیوا بیماری کی شناخت انتہائی آسان بنا دینے والا آلہ ایجاد ہو گیا
    [​IMG]
    ساؤ پاؤلو(ویب ڈیسک )برازیل کے ماہرین نے ایک ایسا سادہ بایو سنسر بنایا ہے جو صرف آدھے گھنٹے میں ملیریا کی شناخت کرسکتا ہے اور اس سنسر کو حمل بتانے والے سادہ ٹیسٹ کی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔طیف نگاری (کروماٹو گرافی) کی طرز پر بنائی جانے والی یہ پٹی (اسٹرپ) کسی

    بھی شخص میں فوری طور پر ملیریا شناخت کرسکتی ہے۔ اس کے ذریعے پلازموڈیم فلکی پرم طفیلیے (پیراسائٹ) کی شناخت کرسکتی ہے جو ملیریا کی سب سے خطرناک اور شدید کیفیت کی وجہ بنتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر اسے متاثرہ شخص کے تھوک یا خون کے نمونے والے ایک محلول میں ڈبویا جائے تو یہ فوری طور پر ملیریا سے خبردار کرسکتا ہے۔ اس وقت ملیریا معلوم کرنے والے جتنے بھی ٹیسٹ ہیں وہ ایک سے تین دن میں ملیریا کے ہونے یا نہ ہونے کو ظاہر کرتےہیں۔الفرض اگرخون کے نمونے میں اس پٹی کو ڈبویا جائے تو اس کا رنگ تبدیل ہوجائے گا جو ایک پروٹین (ایچ آر پی ٹو) کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ پروٹین خون میں ملیریا پیراسائٹ داخل ہونے کے فوراً بعد ہی خارج ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اسٹرپ سے اس کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔جب اس پٹی کو تجربہ گاہ میں آزمایا گیا تو اس نے خون میں ملیریا کو اس وقت بھی بھانپ لیا جب اس میں ایچ آر پی ٹو کی معمولی مقدار موجود تھی جس سے ظاہر ہوتا ہےکہ یہ ملیریا کو شروعات میں ہی شناخت کرسکتا ہے۔ تمام ڈاکٹر متفق ہیں کہ ملیریا کی فوری تشخیص سےعلاج آسان ہوجاتا ہے۔واضح رہے کہ ملیریا اس وقت بھی دنیا کے خوفناک امراض میں شامل ہے اور افریقا میں بالخصوص ہرسال لاکھوں افراد اس کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔دوسرے مرحلے میں بیمار اور صحت مند افراد پر اس سنسر کو آزمایا گیا تو اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے ۔ بایو سنسر کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کی قیمت صرف 50 روپے ہے جو غریب ممالک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔(ن،ح)
     
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پارہ ذی قیمت چیز ہے .

    (۱۸۳۸ ، ستہ شمسیہ ، ۳ : ۷۱)
     
  12. UrduLover
    آف لائن

    UrduLover ممبر

    شمولیت:
    ‏1 مئی 2015
    پیغامات:
    812
    موصول پسندیدگیاں:
    713
    ملک کا جھنڈا:
    محلوں میں پرورش پانے والا نواب سراج الدولہ میر جعفر کی کس سازش کا شکار ہو کر پھانسی کے پھندے پر جھول گیا ؟ ملاحظہ کیجیے ایک تاریخی واقعہ
    [​IMG]

    لاہور (ویب ڈیسک)نواب سراج الدولہ بنگال کے آخری آزاد’’ نواب آف بنگال‘‘ تھے۔ ان کا دور ختم ہوا تو ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکومت شروع ہو گئی۔ بنگال کے بعد قریباً پورا جنوبی ایشیا ایسٹ انڈیا کمپنی کے تسلط میں آ گیا۔ سراج الدولہ اپریل 1756 میں اپنے نانا کی وفات کے بعد نواب آف بنگال بنے۔

    اس وقت ان کی عمر 23 برس تھی۔ سراج الدولہ 1733ء میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام زین الدین احمد خان اور والدہ کا نام امینہ تھا۔ جس دن سراج الدولہ پیدا ہوئے اسی دن ہی ان کے نانا کو بہار کا ڈپٹی گورنر بنا دیا گیا۔ سراج الدولہ کی پرورش نواب کے محل میں کی گئی اور یہیں اُن کی تعلیم کا بندوبست کیا گیا۔ ان کی تربیت ایسے کی گئی جس طرح نوابوں کی جاتی ہے۔ 1746 میں سراج الدولہ نے مرہٹوں کی سرکوبی کیلئے اپنے نانا علی وردی کے ساتھ فوجی مہموں میں حصہ لیا۔ سراج کو قسمت کا دھنی قرار دیا گیا۔ نانا کے دل میں سراج کیلئے بہت محبت تھی۔ مئی 1752ء میں علی وردی خان نے سراج کو اپنا جانشین مقرر کر دیا۔ علی وردی خان 10 اپریل 1756 کو 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ سراج الدین کا نواب بننا ان کی خالہ مہر النسا بیگم کو ایک آنکھ نہ بھایا۔ اسی طرح میر جعفر اور ان کے کزن شوکت جنگ نے بھی سراج الدولہ کی نامزدگی کو پسند نہیں کیا۔ مہر النسا بیگم کے پاس بہت زیادہ دولت تھی۔ سراج الدولہ کو یہ خطرہ لاحق تھا کہ مہر النسا بیگم ان کی شدید مخالفت کریں گی۔ اس لیے سراج نے ان کی دولت چھین لی اور انہیں نظربند کر دیا۔ اس کے علاوہ نواب سراج الدولہ نے حکومت کے اعلیٰ عہدیداران کو بھی تبدیل کر دیا۔

    انہوں نے اپنے پسندیدہ لوگوں کو یہ عہدے دے دیئے۔ انہوں نے میر مدن کو بخشی مقرر کر دیا۔ اس سے پہلے یہ عہدہ میر جعفر کے پاس تھا۔ اسی طرح انہوں نے موہن لال کو اپنے دیوان خانے کا پیش کار بنا دیا۔ موہن لال نے اپنے اثرونفوذ کے ذریعے انتظامیہ کو قابو کر لیا۔ آخرکار سراج الدولہ نے شوکت جنگ سے بھی نجات حاصل کر لی۔ شوکت جنگ ایک تصادم میں مارا گیا۔ سراج الدولہ اس حقیقت سے بخوبی آشنا تھے کہ برطانیہ اس خطے کو اپنی نوآبادی بنانا چاہتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ انہوں نے بنگال میں برطانوی فوج کی موجودگی کو پسند نہیں کیا۔ اس فوج کی ترجمانی ایسٹ انڈیا کمپنی کر رہی تھی۔ وہ بنگال کے معاملات پر مبینہ طور پر ایسٹ انڈیا کمپنی کی مداخلت پر ناراض تھے۔ اس بات پر بھی ناراض تھے کہ ان کے کچھ اپنے آدمی انہیں تخت سے اتارنے کے لیے سازش میں ملوث تھے۔ کمپنی سے ان کی تین شکایات تھیں ایک تو یہ تھی کہ فورٹ ولیم کے اردگرد قلعہ تعمیر کر دیا گیا اور اس کے لیے انہیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی دوسری شکایت یہ تھی کہ کمپنی نے فصلوں کی طرف سے دی گئی تجارت کی سہولتوں کا غلط فائدہ اٹھایا اور اس کی وجہ سے حکومت کو

    حاصل ہونے والے ریونیو (کسٹم ڈیوٹی) کو سخت نقصان پہنچا۔ تیسری شکایت یہ تھی کہ کمپنی نے ان کے کچھ ایسے افسروں کو پناہ دی جو حکومتی فنڈز خرد برد کرنے کے بعد ڈھاکہ سے فرار ہو گئے تھے۔ جب برطانوی فوج نے فورٹ ولیم کلکتہ کے اردگرد فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا شروع کیا اور سراج الدولہ کی ناراضی کے باوجود وہ اپنا کام کرتے رہے تو سراج الدولہ نے سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلکتہ کا نظم و نسق سنبھال لیا۔ نواب سراج الدولہ کی فوجوں نے فورٹ ولیم برطانوی فوجیوں سے چھین لیا۔ بہت سے برطانوی فوجی قیدی بن گئے اور انہیں عارضی طور پر ایک سیل میں رکھا گیا۔ اس دوران کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے ان قیدیوں کو وہیں چھوڑ دیا گیا۔ ان میں سے کئی موت کی وادی میں اُتر گئے۔ برطانیہ سرکار نے اس واقعے کی انکوائری کی اور سرولیم میرڈتھ نے سراج الدولہ کو تمام الزامات سے بری الذمہ قرار دیا۔ آخرکار سراج الدولہ سے ایک امن معاہدہ طے پایا۔ سراج الدولہ نے برطانوی آفیسرز کی زیادتیوں کو معاف کر دیا لیکن سراج الدولہ یہ نہ سمجھ سکے کہ امن معاہدہ انہیں تخت و تاج سے محروم کرنے کی سازش ہے۔ نواب سراج الدولہ کو علم ہوا

    کہ برطانوی فوجوں نے چندرنگر پر حملہ کر دیا ہے برطانیہ کے خلاف اس کی چھپی ہوئی نفرت پھر باہر آ گئی۔ سراج الدولہ کو یہ خطرہ لاحق تھا کہ کہیں شمال سے افغانی احمد شاہ درانی کے ساتھ مل کر حملہ نہ کر دیں۔ اس کے علاوہ انہیں مغرب کی طرف سے مرہٹوں کے حملے کا بھی خطرہ تھا۔ اس لیے برطانیہ کے خلاف انہوں نے اپنی ساری فوج نہیں اتاری۔ برطانویوں اور نواب سراج الدولہ کے درمیان بداعتمادی کی دیوار کھڑی ہو گئی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سراج الدولہ نے جین لا (کوسم بازار اور بسی میں واقع فرانسیسی فیکٹری کا چیف) سے مذاکرات شروع کر دیئے۔ نواب نے کثیرتعداد میں اپنے فوجیوں کو رائے دُرلابھ کی قیادت میں پلاسی بھیج دیا۔ کچھ عرصہ بعد جنگ پلاسی کا آغاز ہوا۔ یہ جنگ برصغیر کی تاریخ میں ٹرننگ پوائنٹ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس جنگ کے نتیجے نے برطانوی تسلط کے دروازے کھول دیے۔ جب سراج الدولہ نے کلکتہ فتح کر لیا تو برطانیہ نے مدراس سے تازہ دم فوجی دستے بھیجے تاکہ فورٹ ولیم قلعے کو دوبارہ حاصل کیا جا سکے۔ نواب سراج الدولہ پلاسی کے میدان میں برطانویوں سے ٹکرایا۔ 23 جون 1757ء کو سراج الدولہ نے میر جعفر سے ملاقات کی کیونکہ اسے میر عردن کی اچانک شکست نے بہت دکھی کر دیا تھا۔

    میرعردن نواب سراج الدولہ کے انتہائی قریب تھا۔ نواب نے میر جعفر سے مدد مانگی۔ میر جعفر نے نواب سے کہاکہ وہ اس دن کے لیے پسپائی اختیار کرے۔ نواب نے سنگین غلطی یہ کی کہ اس نے اپنی فوج کو لڑائی بند کرنے کا حکم دے دیا۔ نواب کے فوجی واپس اپنے کیمپوں میں جارہے تھے۔ اس وقت رابرٹ کلائیو نے اپنے فوجیوں کے ساتھ حملہ کر دیا۔ یہ حملہ بالکل اچانک تھا۔ سراج الدولہ کی فوج بوکھلا گئی اور سارے فوجی بھاگ اٹھے۔ یہ وہ سازش تھی جس میں جگت سیٹھ، میر جعفر اور کرشن چندرا شامل تھے۔ سراج الدولہ یہ لڑائی ہار گئے اور انہیں بھاگنا پڑا۔ وہ پہلے مرشد آباد گیا اور پھر کشتی کے ذریعے پٹنہ چلا گیا۔ لیکن آخر میرجعفر کے سپاہیوں نے اسے گرفتار کرلیا۔ نواب سراج الدولہ کو دوجولائی 1757 ء کو پھانسی دے دی گئی۔ انہیں محمد علی بیگ نے میرمیرن کے حکم پر تختہ دار پر لٹکایا۔ میرمدن میر جعفر کا بیٹا تھا۔ سراج الدولہ کی پھانسی اس معاہدے کا حصہ تھی جو میر جعفر اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان طے پایا تھا۔ بہرحال نواب سراج الدولہ ایک حریت پسند تھے کیونکہ انہوں نے ہندوستان پر برطانوی راج کے آغاز کی نہ صرف مخالفت کی بلکہ عملی طور پر مزاحمت بھی کی۔ ان کا نام زندہ رہے گا۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے
    یہاں جس شے کو جو سمجھو وہی معلُوم ہوتی ہے
    نکلتے ہیں کبھی تو چاندنی سے دُھوپ کے لشکر
    کبھی خود دُھوپ نکھری چاندنی معلُوم ہوتی ہے
    کبھی کانٹوں کی نوکوں پرلبِ گُل رنگ کی نرمی
    کبھی پُھولوں کی خوشبُو میں انی معلُوم ہوتی ہے
    وہ آہِ صُبح گاہی جس سے تارے کانپ اٹھتے ہیں
    ذرا سا رُخ بدل کر راگنی معلُوم ہوتی ہے
    نہ سوچیں تو نہایت لُطف آتا ہے تعلّی میں
    جو سوچیں تو بڑی ناپختگی معلُوم ہوتی ہے
    جو سچ پُوچھو تو وہ اِک ضرب ہے عاداتِ ذہنی پر
    وہ شے جو نوعِ اِنساں کو بُری معلُوم ہوتی ہے
    کبھی جن کارناموں پر جوانی فخر کرتی تھی
    اب اُن کی یاد سے شرمندگی معلُوم ہوتی ہے
    بَلا کا ناز تھا کل جن مسائل کی صلابَت پر
    اب اُن کی نیؤ یک سر کھوکلی معلُوم ہوتی ہے
    کبھی پُر ہول بن جاتا ہے جب راتوں کا سنّاٹا
    سُریلے تار کی جھنکار سی معلُوم ہوتی ہے
    اُسی نسبت سے آرائش پہ ہم مجبُور ہوتے ہیں
    خُود اپنی ذات میں جتنی کجی معلُوم ہوتی ہے
    پئے بیٹھا ہُوں جوش! علم و نظر کے سینکڑوں قُلزم
    ارے پھر بھی بَلا کی تشنگی معلُوم ہوتی ہے
     
  14. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    مجید چچا ووٹ ڈال کے پولنگ بوتھ سے باہر آئے اور پولنگ ایجنٹ سے دریافت کیا کہ کیا میری زوجہ بھی اپنا ووٹ ڈال گئی ہیں یا نہیں ؟؟
    پولنگ ایجنٹ نے لسٹ دیکھی اور بتایا کہ ابھی کچھ دیر پہلے ہی وہ اپنا ووٹ ڈال کے جا چکی ہیں ۔
    چچا نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا اور کہنے لگے کہ کاش میں بھی کچھ دیر پہلے ہی پہنچ جاتا ۔۔ تو ملاقات ہو جاتی ۔
    پولنگ ایجنٹ نے حیرانگی سے پوچھا کہ کیا آپ لوگ ایک ساتھ نہیں رہتے ۔۔ ؟
    چچا بولے ۔۔۔ دراصل انہیں فوت ہوے 15 سال ہو چکے ہیں ، مگر میں نے دیکھا ہے کہ جب بھی الیکشن ہوں ، وہ ووٹ ڈالنے ضرور آتی ہیں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مریض ڈاکٹر سے؛آپ کی نرس بہت اچھی ہے اس کا ہاتھ لگتے ہی میں ٹھیک ہو گیا ہوں
    ڈاکٹر؛جانتا ہوں تھپر کی آواز یہاں تک آئی ہے
     
    ساتواں انسان نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایک ہندو خاندان کو دہشت گردوں نے روک کر پوچھا " تم لوگوں کا مذہب کونسا ہے "
    ہندو بولا " ہم مسلمان ہیں "
    ایک دہشت گرد بولا " مسلمان ہو تو قرآن سناؤ "
    ہندو نے جب قرآن پڑھا تو دہشت گردوں نے انہیں چھوڑ دیا
    تھوڑی دور جاکر ہندو کی بیوی بولی " انہوں نے قرآن سنانے کو کہا اور تم نے گیتا سنا دی ، تمہیں ڈر نہیں لگا "
    ہندو بولا " نہیں ۔ ۔ ۔ میں بالکل نہیں ڈرا ، کیونکہ مجھے پتا تھا کہ اگر انہوں نے قرآن پڑھا ہوتا تو وہ دہشت گرد نہ ہوتے "
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    :tfy:
     
  18. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    ساری دنیا یہ سمجھتی ہے کہ سودائی ہے
    اب مرا ہوش میں آنا تری رسوائی ہے
     
  19. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایک ہزار سے زائد موضوعات شروع کرنے والے محمد رضوان بھائی کو سالگرہ مبارک
     
    محمد رضوان نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اپریل 2018
    پیغامات:
    10,164
    موصول پسندیدگیاں:
    21,181
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ
    بہت ساری دعائیں ﷲ تعالٰی آپکو سلامت رکھے آمین
     
  21. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    غریب ماں یوں اپنے بچوں کو مناتی ہے
    کپڑے اگلے سال بنالیں گے عید تو ہر سال آتی ہے
     
  22. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مئی 2018
    پیغامات:
    3,161
    موصول پسندیدگیاں:
    484
    ملک کا جھنڈا:
    نیک نامی انسان کا زیور ہے۔
    جھوٹ تمام گناہوں کی ماں ہے۔
    غصّہ قابل ترین انسان کو بے وقوف بنادیتا ہے۔
    نادان لوگ دل کا چین لٹا دیتے ہیں دولت کیلئے جبکہ دانشمند لوگ دولت لٹادیتے ہیں دل کے چین کیلئے۔
     
  23. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    منہ میں زبان تو سب رکھتے ہیں
    مگر کمال وہ کرتے ہیں جو اسے سنبھال کر رکھتے ہیں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    بارے دنیا میں رہوغم زدہ یا شاد رہو
    ایسا کچھ کرکے چلو یاں کہ بہت یاد رہو​
    ہم کو دیوانگی شہروں میں ہی خوش آتی ہے
    دشت میں قیس رہو کوہ میں فرہاد رہو​
     
  25. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہم جذباتی لوگ ہیں کہاں سنبھال سکتے ہیں
     
  26. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    دعا بھی صرف عزائم کا ساتھ دیتی ہے
    دوائے درد بھی ڈھونڈو‘ فقط دعا نہ کرو
     
  27. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب!!
    تیرااندازِ سخن شانہ زلفِ الہام
    تیری رفتارِ قلم جنبشِ بالِ جبریل​
    مزاآگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    امت کی بخشش کے لیے سوائے رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے علاوہ کوئی نہیں ہوگا
    ہر شخص اپنے پسینے میں ڈوبا ہوگا اور نفسا نفسی کا عالم ہوگا
    بڑے بڑے برگزیدہ لوگ بھی اللہ کی عدالت میں کانپ رہے ہونگے پھر یہ عاصمہ جہانگیر کیا چیز ہے ان کے سامنے ؟
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
  30. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اُلجھن

    رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پہ ہے
    اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہے
    سوچ رہی ہوں
    ان کو تھاموں
    زینہ زینہ سناٹوں کے تہہ خانوں میں اُتروں
    یا اپنے کمرے میں ٹھہروں
    چاند مری کھڑکی پر دستک دیتا ہے

    پروین شاکر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں