1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اردو شاعری

Discussion in 'اردو شاعری' started by وسیم باجوہ, Aug 6, 2016.

  1. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    یاد رکھنا ہماری تربت کو
    قرض ہے تم پہ چار پھولوں کا

    ساغر صدیقی
     
  2. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    برســـــــوں کے انتظار کا انجام لکھ دیا
    کاغذ پہ شام کاٹ کے پھر شام لکھ دیا

    بکھری پڑی تھی ٹوٹ کے کلیاں زمین پر
    ترتیب دے کے میں نے تـــیرا نام لکھ دیا

    آساں نہیں تھی ترکِ محبت کی دستاں
    دو آنســـــــــــو نے آخری پیغام لکھ دیا

    ہم کو کسی کے حسن نے شاعر بنا دیا
    ہونٹوں کا نام لے نہ سکے جام لکھ دیا

    اللہ زندگی سے کـــہاں تک نبھاؤں میں
    کس بے وفا کی ساتھ میرا نام لکھ دیا

    تقســـــیم ہو رہی تھی خدا کی نعمتیں
    اِک عشق بچ گیا سو میرے نام لکھ دیا

    قیصر کسی کی دین شـــــــــــاعری میری
    اُس کی غزل پہ کِس نے میرا نام لکھ دیا
     
  3. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    عدیم ہاشمی
    کیا عِشق ہے، کیا حُسن ہے، کیا جانیے کیا ہو
    محشر ہے اِدھر بھی، تو قیامت ہے اُدھر بھی
     
  4. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    عمدہ
    ساری دنیا ہمیں پہچانتی ہے
    کوئی ہم سا بھی تنہا نہ ہو گا

    شاعر ندیم قاسمی
     
  5. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    میرے رشکِ قمر، تو نے پہلی نظر، جب نظر سے ملائی مزا آ گیا
    برق سی گر گئی، کام ہی کر گئی، آگ ایسی لگائی مزا آ گیا

    جام میں گھول کر حُسن کی مستیاں، چاندنی مسکرائی مزہ آگیا
    چاند کے سائے میں اے میرے ساقیا! تو نے ایسی پلائی مزا آ گیا
    نشہ شیشے میں انگڑائی لینے لگا، بزمِ رِنداں میں ساغر کھنکنے لگے
    مئے کدے پہ برسنے لگیں مستیاں، جب گھٹا گھر کے چھائی مزا آ گیا

    بے حجابانہ وہ سامنے آ گئے، اور جوانی جوانی سے ٹکرا گئی
    آنکھ ان کی لڑی یُوں میری آنکھ سے، دیکھ کر یہ لڑائی مزا آ گیا

    شیخ صاحب کا اِیماں بہک ہی گیا، دیکھ کر حُسنِ ساقی پگھل ہی گیا
    آج سے پہلے یہ کتنے مغرور تھے، لُٹ گئی پارسائی مزا آ گیا

    آنکھ میں تھی حیا ہر ملاقات پر، سُرخ عارض ہوئے وصل کی بات پر
    اس نے شرما کے میرے سوالات پہ، ایسے گردن جُھکائی مزا آ گیا

    اے فناؔ شکر ہے آج بعدِ فنا، اُس نے رکھ لی میرے پیار کی آبرُو
    اپنے ہاتھوں سے اُس نے مری قبر پہ، چادرِ گُل چڑھائی مزا آ گیا

    یہ کلام نصرت فتح علی خان نے بہت عمدہ انداز میں پڑھا تھا
     
    حنا شیخ likes this.
  6. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    تیری یادوں کے راستے کی طرف
    اِک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں
    دل تڑپتا ہے تیرے خط پڑھ کر
    اب تیرے خط نہیں پڑھوں گا میں

    شاعر : جون ایلیا
    کتاب نام : گُمان
     
  7. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    عمدہ انتخاب ۔۔۔ ہے آپ کا ۔۔

    کاش میں لوٹ جاؤں بچپن کی وادیوں میں
    نہ کوئ ضرورت تھی،نہ کوئ ضروری تھا
     
    وسیم باجوہ likes this.
  8. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

     
  9. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    بہت خوب
     
  10. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    اُڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میں
    پھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے

    شاعر:بشیر بدر
     
  11. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    بہت خوب ۔ ۔ ۔
     
    وسیم باجوہ likes this.
  12. وسیم باجوہ
    Offline

    وسیم باجوہ ممبر

    محبت بھائی
     

Share This Page